
گھوٹکی(بیورورپورٹ) گھوٹکی ضمنی انتخابات کیس اپوزیشن سندھ اسمبلی لیڈرحلیم عادل شیخ کی میرپورماتھیلو کی عدالت میں پیشی،سماعت 16جون تک ملتوی کر دی گئی۔ حلیم عادل شیخ پر گھوٹکی ضمنی انتخابات کے دوران 2019 میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے پریس کانفرنس خطاب کیا۔پی ٹی آئی گھوٹکی کے صدر میر افتخار لنڈ و دیگر رہنما بھی موجود۔ حلیم عادل شیخ نے کہا سندھ حکومت نے مجھے کام پہ لگا دیا ہے
روز کسی نہ کسی عدالت میں پیشی ہوتی ہے، دہشتگرد ڈاکو ٹک ٹاک بنا کر وڈیو سوشل میڈیا پر بھیج رہے ہیں مجھے سندھ حکومت کو بے نقاب کرنے پر دہشتگرد بنا کر پیش کیا گیا ہے۔حلیم عادل شیخ نے کہا شکارپور کچے میں آپریشن میں شہید و زخمی اہلکاروں کا مقدمہ آئی جی سندھ پر درج ہونا چاہیے، وزیراعظم عمران خان نے وزیرداخلہ کو اجلاس بلانے کو کہا ہے، سندھ پولیس کہتی ہے ہمارے پاس اسلحہ نہیں ہے، 18ویں ترمیم کے بعد لاء اینڈ آرڈر صوبائی سبجیکٹ ہے،گذشتہ 13سالوں میں امن امان پر خرچ 7سو 53 ارب روپے کہاں خرچ ہوئے، چھوٹو گینگ کے خلاف کارروائی ہوسکتی ہے
لیکن پ پ گینگ کے خلاف کیوں نہیں ہورہی ہے،وفاق رینجرز اور فوج بھیج سکتا ہے لیکن سندھ حکومت اس کے لئے باضابطہ طور پر لکھنا پڑتا ہے۔وفاق اگر فوج یا رینجرز کارروائی کے لئے بھیجے گا تو یہ لوگ کہیں گے کہ سندھ پر حملہ ا کیا گیا ہے۔رینجرز اور فوج آئے گی تو سب سے پہلے پکے کے ڈاکوئوں کو پکڑے گی لیکن یہ لوگ نہیں چاہتے کہ ایسا آپریشن سندھ میں بھی ہو۔ حلیم عادل شیخ نے کہا 13 سالوں میں 7880 ارب روپے سندھ کو ملے،ترقیاتی فنڈ میں 1650 خرچ کئے، جس میں 709 جاری ہوئے جس میں سے 610روپے خرچ ہوئے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کی رپورٹ کے مطابق 610 ارب کی رقم میں 44 فیصد کرپشن ہوئی یعنی 265 ارب کرپشن کی نذر ہوگئے۔
اس کا مقصد 44 فیصد سے 7000ارب پیپلزپاٹی سندھ کی عوام کے کھا چکی ہے 880 روپے صرف خرچ کیئے گئے ہیں۔13 سالوں میں پیپلزپارٹی نے کراچی میں ایک بس بھی نہیں چلائی ہے، نہ سڑکیں بنیں نہ عوام کا پانی کی بوند میسر ہوسکی۔ اس وقت بھی بدامنی عروج پر پوری سندھ کی عوام بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔ حلیم عادل شیخ نے کہا وفاق اسی سال کراچی میں گرین لائن سروس شروع کرنے جارہا ہے،1100 ارب کراچی کے لئے فنڈ جاری کیے ہیں،نالوں کی صفائی شروع ہوچکی ہے،سندھ حکومت اپنے حصے کے نالے صاف نہیں کروا رہی ہے۔ وفاق کے جاری کردہ 800ارب کے فنڈ سے کراچی میں کام چل رہا ہے 446 ارب پچھلے ماہ وزیر اعظم نے مزید سندھ کے لئے پیکیج دیا ہے جس پر کام چل رہا ہے۔
سندھ میں گئس کی سہولیات، گاج ڈیم، حیدرآباد سکھر موٹروے، نادرا کے دفاتر سندھ میں کھل رہے ہیں۔سندھ حکومت 13 سالوں میں 1650 ارب روپے خرچ کئے جبکہ وفاق نے اڈھائی سال میں سندھ پر 1100 ارب روپے کا پیکیج دیا ہے۔حلیم عادل شیخ نے کہا اسمبلی میں ارکان پر تشدد کیا یہ بھٹو کی تربیت تھی؟ یہ بینظیر بھٹو کی تعلیمات نہیں تھی، پی ٹی آئی کے اراکین نے ان کو بے نقاب کیا ہے جس کی وجہ سے یہ لوگ اسمبلی کا تقدس پائمال کرتے ہیں۔ میں سلام پیش کرتا ہوں پی ٹی آئی کے اراکین کو جنہوں ںے ان کی کرپشن کے بار بار بے اسمبلی فلور پر بے نقاب کیا ہے۔
حلیم عادل شیخ نے وزیر اعلیٰ سندھ کو کہا ”بڑی دیر کردی مہرباں آتے آتے”اپوزیشن لیڈر ہوتے تین دن پہلے متاثرہ علاقوں میں پہنچا، شہداء کی تعزیت کی،وزیر اعلیٰ سندھ ہیلی کاپٹر اور سرکاری پروٹوکول کے باوجود تاخیر سے پہنچنا افسوسناک ہے،سندھ حکومت نے صوبے کو بدامنی میں دہکیل دیا ہے، سندھ حکومت اور پولیس ڈاکو راج پر کنٹرول کرنے میں ناکام ہوچکی ہے، ڈاکوؤں کے سرپرست سندھ اسمبلی اور وزارتوں میں بیٹھے ہیں،
ڈاکوؤں کے تاوان کا حصہ پولیس افسران کے ذریعے وزیر اعلیٰ ہاؤس اور بلاول ہائوس تک جاتا ہے، سندھ میں ڈاکو راج پر قابو نہ پانے کی زمہ وار یہ ڈاکو سندھ حکومت ہے، سندھ حکومت ڈاکوؤں کے سرپرستوں کی سرپرستی کررہی ہے، شکار پور کندھ کوٹ واقعات کا وزیر اعظم نے نوٹس لیا، وفاقی وزیر داخلہ پہنچ رہے ہیں، وفاقی حکومت سندھ کی عوام کو ڈاکوؤں سے نجات دلائے گی،