تحریر مقبول خان

ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد نے گفتگو کے دوران بتای کہ کہا ہے کہ شہر میں نئے قبرستان قائم کرنے کے لئے 60 ایکڑ اراضی مختص کی گئی ہے جس سے شہریوں کو اپنے عزیز و اقارب کی تدفین کے لئے مزید جگہ دستیاب ہوگی، قبرستان مافیا سے نجات حاصل کرنے کے لئے مینجمنٹ کمیٹیاں تشکیل دے رہے ہیں سماجی و رفاعی ادارے ماڈل قبرستانوں کے قیام میں تعاون کیلئے تیار ہیں، شہر میں موجودہ اور نئے قبرستانوں کو ہر قسم کی تجاوزات اور بے ضابطگی سے محفوظ رکھنے کے لئے جو بھی قدم اٹھانا پڑا ضرور اٹھائیں گے، یہ بات انہوں نے حکومت سندھ کے محکمہ استعمال اراضی (لینڈ یوٹی لائزیشن ڈپارٹمنٹ) کی جانب سے ضلع غربی کراچی کے دیہہ مواچھ اور دیہہ ماڑی پور میں دو نئے قبرستانوں کے لئے 55 ایکڑ اور 5 ایکڑ اراضی مختص کرنے کے اقدام کا جائزہ لیتے ہوئے کہی
انہوں نے اس امر کو خوش آئند قرار دیا کہ قبرستانوں کیلئے مختص کی جانے والی یہ اراضی کسی دوسرے مقصد کے لئے استعمال نہیں ہوسکے گی اور ان جگہوں کو محکمہ بلدیات مقامی سطح پر شہریوں کو اپنے عزیز و اقارب کی تدفین کی سہولت فراہم کرنے کے لئے استعمال میں لائے گا، انہوں نے کہا کہ دیہہ مواچھ اوردیہہ ماڑی پور میں ان قبرستانوں کی دیکھ بھال، تجاوزات کی روک تھام کا بندو بست اور قبروں کا مکمل ریکارڈ رکھا جائے گا کسی کو اپنی من مانی اور غلط کام کرنے کا موقع نہ مل سکے، انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے الاٹمنٹ اینڈ ریزرویشن کمیٹی کی سفارشات پر کراچی میں نئے قبرستانوں کے قیام کی منظوری دی تھی جس پر ان کے شکر گزار ہیں،
گورنمنٹ لینڈ ایکٹ 1912 کی متعلقہ دفعات اور نوٹیفکیشنز کے تحت وزیر اعلیٰ کی منظوری سے محکمہ استعمال اراضی حکومت سندھ نے قبرستانوں کے قیام کے لئے زمین مختص کی ہے، ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد نے کہا کہ نئے قبرستان قائم ہونے سے کراچی میں آبادی کی ضرورت کے لحاظ سے درکار قبرستان کی مزید جگہ فراہم ہوگی اور شہریوں کو اپنے متعلقہ ضلع میں تدفین میں سہولت ہوگی، بلدیہ عظمیٰ کراچی پہلے ہی اپنے زیر انتظام تدفین اور کاغذات کی تیاری کے لئے ون ونڈو کا طریقہ متعارف کرانے کا فیصلہ کرچکی ہے اور قبرستانوں کی صورتحال بہتر بنانے کے لئے مینجمنٹ کمیٹیاں بھی تشکیل دی جارہی ہیں، انہوں نے کہا کہ سیلانی ویلفیئرٹرسٹ، جے ڈی سی ویلفیئر آرگنائزیشن، ایدھی فاؤنڈیشن، عالمگیر ویلفیئر، چھیپا ویلفیئر ایسوسی ایشن اور دیگر فلاحی و سماجی تنظیموں کے نمائندوں کو ان کمیٹیوں میں نمائندگی دی جارہی ہے،انہوں نے کہا کہ فی الوقت ضلع غربی میں قبرستانوں کے لئے جگہ فراہم کی گئی ہے
تاہم کراچی کے دیگر اضلاع میں بھی مزید قبرستانوں کی ضرورت محسوس کی جارہی ہے اور اس کے ساتھ قبرستانوں کی توسیع پر بھی غور کیا جاسکتا ہے، موجودہ قبرستانوں کی صورتحال میں بہتری سے بھی شہریوں کے بہت سے مسائل حل ہوجائیں گے، قبرستان کسی بھی شہر کی آبادی کی اہم ضرورت ہیں اور شہری انتظامیہ کی یہ ذمہ داری ہے کہ شہریوں کو اس حوالے سے ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں، انہوں نے کہا کہ شہر میں کام کرنے والے فلاحی اداروں کی طرف سے قبرستانوں صورتحال بہتر بنانے کے لئے مدد کی پیشکش قابل تحسین ہے، یہ فلاحی ادارے شہر کے مختلف علاقوں میں تدفین کی ضروریات سے آگاہی رکھتے ہیں اور اس سلسلے میں ان کا تعاون قابل قدر ہوگا، بلدیہ عظمیٰ کراچی شہر کی اس اہم ترین ضرورت کو پورا کرنے کے لئے مستقبل میں اہم اقدامات کرے گی اور نئے قائم ہونے والے قبرستانوں کو بھی جدید خطوط پر استوار کرنا اولین ترجیح ہوگی۔