کراچی: سندھ میں گیس کی قلت شدت اختیار کرگئی سوئی سدرن گیس کمپنی نے سی این جی اسٹیشنز کی طویل بندش کے بعد مقامی مارکیٹ کے لیے مصنوعات بنانے والی صنعتوں کو بھی گیس کی فراہمی معطل کردی جبکہ گیس سے بجلی بنانے والی صنعتوں (کیپٹیو پاور یونٹس) کی گیس کی فراہمی 50 فیصد کم کردی گئی۔
گیس کی قلت کے حوالے سے ایس ایس جی سی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ کمپنی کو اس وقت گیس کی اشد کمی کا سامنا ہے، گیس فیلڈ سے لگ بھگ 200 سے 250 ایم ایم سی ایف ڈی کم مل رہی ہے کیوں کہ گیس سپلاٸی کرنے والی ایک بڑی گیس فیلڈ کنڑ پساکھی ڈیپ گیس فیلڈ سالانہ مرمت کی سبب 21 دن کے لیے بند ہوگٸی ہے۔
ایس ایس جی سی نے کہا ہے کہ گیس کم موصول ہونے کے باوجود ہرممکن کوشش کی جا رہی ہے کہ صارفین کم سے کم تکلیف دی جائے اور جہاں جہاں گیس پہچاٸی جا سکتی ہے وہاں گیس کی ترسیل ممکن بناٸی جا سکے۔ کیوں کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو گیس پہنچانا سوٸی سدرن کی ذمہ داری ہے، مگر اس گیس کی قلت کی سبب گھریلو صارفین کو گیس پہچانے میں انتہاٸی دشواری کا سامنا ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے وضع کی گٸی گیس لوڈ مینیجمنٹ سپلاٸی پالیسی کے تحت گھریلو صارفین کو گیس پہچانا پہلی اولیت ہے۔ اور گھریلو صارفین کو گیس پہچانے کی غرض سے نان ایکسپورٹ انڈسٹری کو 100 فیصد گیس کی ترسیل ختم کردی ہے جب کہ کیپٹو پاور کی گیس سپلاٸی میں بھی 50 فیصد کمی کی گٸی ہے۔ اس سلسلے میں تمام اسٹیک ہولڈر کو پیشگی اطلاع بھی دے دی گٸی ہے۔ ہماری تمام اسٹیک ہولڈرز سے اپیل کی ہے کہ اس سلسلے میں کمپنی کا مکمل ساتھ دیں اور تعاون کریں۔
دوسری جانب آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن نے سندھ میں سی این جی کی طویل بندش کو مسترد کردیا ہے۔ ایسوسی ایشن کے مرکزی رہنما غیاث پراچہ نے کہا ہے کہ 7 دن کے لیے سی این جی کی بندش منظور نہیں ہے۔ اداروں کی نااہلی کی سزا صرف سی این جی سیکٹر کو دی جارہی ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ سی این جی کی بندش کا فیصلہ فوری واپس لیا جائے، بصورت دیگر شدید احتجاج کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا ہمیں RLNG پر اس یقین دہانی کے منتقل کیا گیا کہ گیس کی سپلائی بلا تعطل جاری رہے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نہ ہی ہمیں گیس دے رہی ہے اور نا ہی نجی طور پر RLNG لینے دے رہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوراً سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی سپلائی بحال کی جائے اور سی این جی انڈسٹری کو اپنی گیس منگوانے میں سہولت دی جائے تاکہ ہم اس مسئلے سے اپنے آپ کو نکال سکیں۔