روہڑی(رپورٹ:اسلم سومرو)ریلوے افسران کی ملی بھگت اور رشوت خوری روہڑی اسٹیشن کو پانی سپلائی کرنے والی پائپ لائن سے بڑے پیمانے پر پانی چوری کاانکشاف پائپ لائن سے سینکڑوں غیرقانونی کنکشن غیرمتعلقہ افراد اور قبضہ گیروں کو فراہم کئے گئے ہیں
بیشتر کنکشن ریلوے لائن سے گزارے گئے ہیں جگہ جگہ لگائے گئے کنکشنوں کی وجہ سے مین پائپ لائن جگہ جگہ سے ٹوٹ پھوٹ اور پانی کا رساؤ جاری ہے.

انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ سے اکثر روہڑی اسٹیشن پر پانی کی فراہمی معطل ہونے کی شکایات ملنا معمول بن گیا پانی چوری کرانے میں ملوث افسران کے خلاف کاروائی کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق ملک کا دوسرا بڑا اور مصروف ترین ریلوے جنکشن روہڑی جھاں اندرون ملک سے پہنچنے والی تمام مسافر گاڑیوں کی بوگیوں میں ناصرف پانی بھرا جاتا ہے بلکہ اسٹیشن کے چاروں پلیٹ فارموں پر موجود کھانے پینے کے اسٹالوں کو بھی پانی یہی سے فراہم کیا جاتا ہے جبکہ روہڑی اسٹیشن پر آنے والے مسافروں کے لئے بھی جگہ جگہ پانی کے نل اور الیکٹرک واٹر کولر بھی نصب ہیں جسکی وجہ سے روہڑی اسٹیشن پر پانی کی بہت زیادہ ضرورت رہتی ہے
اس سلسلے میں انکشاف ہوا کہ روہڑی اسٹیشن کو پانی فراہم کرنے والی پانی کی پائپ لائن سے بڑے پیمانے پر غیرقانونی طور پر پانی چوری ہورہا ہے
مبینہ طور پر ریلوے افسران بلخصوص آئی او ڈبلیو کے بیشتر افسران ودیگر عملہ کی ملی بھگت اور رشوت خوری کے باعث سینکڑوں غیرقانونی پانی کے کنکشن غیر متعلقہ افراد اور ریلوے کے املاک پر قابض قبضہ گیروں کو فراہم کئے گئے ہیں
پانی کی پائپ لائن میں جگہ جگہ لگے کنکشنوں کی وجہ سے پانی کی پائپ لائن بھی جگہ جگہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور بیشتر جگہوں پر کنکشن کے جوڑکھلنے کے باعث پانی کا رساؤ جاری ہونے سے پانی کا ضیاع بھی ہوتا ہے
دوسری جانب یہ بھی اطلاعات ہیں کہ روہڑی اسٹیشن کی ریلوے لائنوں کے نیچے سے بھی پانی کے کنکشن گزارے جارہے ہیں یہ ہی وجہ ہے کہ پانی چوری ہونے کی وجہ سے ناصرف روہڑی اسٹیشن بلکہ ریلوے کالونیوں اور بلخصوص گارڈ روم اور اسٹیشن پر کھانے پینے کے اسٹالوں اور پلیٹ فارموں پر ریلوے کی جانب سے مسافروں کے لئے لگائے گئے نلوں اور الیکٹرک کولروں تک بھی بروقت اور مکمل پانی کی سپلائی نہیں ہوپاتی ہے جسکی وجہ سے اکثر روہڑی اسٹیشن پر پانی کی قلت اور بحران والی صورت حال پیدا ہوجاتی ہے
اس سلسلے میں روہڑی اسٹیشن کے بیشتر اسٹال وینڈروں نے مطالبہ کیا ہے کہ روہڑی اسٹیشن کو پانی فراہم کرنے والی پانی کی پائپ لائن سے پانی چوری کا نوٹس لیا جائے اور پانی چوری کرانے اور مبینہ رشوت خوری میں ملوث افسران کے خلاف بھی کاروائی کی جائے