کراچی:صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ، سعید غنی اور نواب تیمور ٹالپر نے کہاہے کہ وہ نااہل، نالائق حزب اختلاف کے مشکور ہیں جنہوںنے بجٹ میںکوئی رکاوٹ نہیں ڈالی نہ ہی کوئی کٹوتی کی تحریک جمع کرائی اور بجٹ آسانی سے منظور ہونے دیا۔

اسپیکر نے جب بجٹ ووٹنگ کیلئے ایوان میں پیش کیا توکسی نے اسکی مخالفت نہ کی اسکا مطلب ہے کہ بجٹ مشاورت اور اتفاق رائے سے منظور ہوا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے بجٹ منظوری کے بعد سندھ اسمبلی میں میڈیا کارنر پر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیراطلاعات سید ناصر حسین شاہ نے کہاکہ بجٹ منظوری کی کوئی جلدی نہیں تھی، سندھ کے عوام نے انہیں واضح اکثریت دی ہے۔ پیپلز پارٹی نے اپوزیشن کی حکمت عملی کو بہترین طریقے سے ناکام کیا۔

حزب اختلاف کی سنجیدگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتاہے کہ انہوںنے بجٹ پرکٹوتی کی کوئی تحریک نہیں ڈالی، صرف شور شرابہ اور خلل ڈالتے رہے۔ شور سے سیاست نہیں ہوتی اور پھر یہاں آکر یہ آئین و قانون کی باتیں کرتے ہیں۔ انکے قائدین ان سے ضرور پوچھیںکہ انہوںنے کٹوتی کی تحاریک کیوں نہیں ڈالیں۔

سندھ واحد اسمبلی ہے کہ جہاں پر حزب اختلاف نے مروجہ طریقہ کار اختیار نہیںکیا اور محض شور شرابہ کرتی رہی۔کراچی پر دعوے کرنے والے جو نہ تین میں ہیں نہ تیرا میں وہ زیادہ شور مچا رہے تھے کہ کراچی کیلئے کوئی اسکیم نہیں رکھی گئی۔ کراچی کے سات اضلاع میں سے تین میں تو یہ ہیں ہی نہیں اور کراچی کے عوام نے انہیں مسترد کر دیا۔

کراچی کیلئے991ارب روپے کے ترقیاتی منصوبے ہیں، جبکہ رواں سال کے بجٹ میں90ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

صوبائی وزیر تعلیم و محنت سعید غنی نے کہا کہ وہ نالائق اور نااہل حزب اختلاف کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں، جنہوں نے سندھ اسمبلی سے بجٹ منظوری میںکوئی رکاوٹ کھڑی نہیں کی بلکہ ہمیں سپورٹ کیا۔ نہ کوئی کٹ موشن دئے اور ناہی بجٹ کی مخالفت کی۔ آج تاریخی دن ہے کہ بجٹ آسانی سے منظور ہوگیا۔

اپوزیشن ہم پر الزام لگانے کے بجائے اپنے اندر دیکھے کہ پی ٹی آئی، ایم کیو ایم اور اپوزیشن کی دیگر جماعتوں میں کوآرڈینیشن کتنی بہتر تھی جو کچھ وہ کرتے رہے اس کا نقصان صرف حزب اختلاف کو ہوا، اپوزیشن کو موقع ملتا ہے کہ وہ تمام محکموں کے بجٹ پر بات کرے، لیکن انہوں نے یہ موقع گنوا دیا۔

صوبائی وزیر سعید غنی نے کہاکہ لیڈر آف اپوزیشن نے آج یہ تاثر دینے کی کوشش کی ہے کہ ایم کیو ایم نے ان سے ہاتھ کرلیا ہے۔ کل کے احتجاج میں حلیم عادل شیخ نے ایم کیو ایم کے ساتھ فلور پر دھرنا دیا اور انکے ساتھ احتجاج کرتے رہے۔ یہ انکا آپس کا مسئلہ ہے ، یہ خود طے کریںکہ کس نے کس کے ساتھ ہاتھ کیا۔

اس موقع پر صوبائی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی نواب تیمور ٹالپر نے کہا کہ25سال میں پہلی بار سندھ حکومت کی پالیسیوں اور بجٹ کے خلاف کٹوتی کی کوئی تحریک نہیں آئی، جس کا مطلب ہے کہ اپوزیشن ہمارے بجٹ سے سو فیصد متفق ہے۔اپوزیشن مکمل طورپر ناکام ہوچکی ہے۔ حلیم عادل شیخ اس وقت کا سب سے بدترین قائد حزب اختلاف ہے، جس کو بجٹ تقریر بھی نصیب نہیں ہوئی۔

Leave a Reply