کراچی:سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈرکنور نوید جمیل اور جی ڈی اے کے پارلیمانی لیڈر بیرسٹر حسنین مرزا نے کہاہے کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے آمرانہ انداز میں بجٹ پاس کرایا، یہ سندھ اسمبلی کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔

پیپلز پارٹی کی کراچی دشمن حکومت نے بجٹ منظوری کیلئے تمام جمہوری روایات کو پامال کردیا۔

جمعہ کو سندھ اسمبلی اجلاس کے بعد میڈیا کارنر پر مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن رہنمائوں نے عندیہ دیاکہ اس معاملے پر خاموش نہیں رہیںگے۔ کنور نوید جمیل نے کہاکہ اس بجٹ میں بھی ماضی کی طرح شہری علاقوںکیلئے کوئی ترقیاتی اسکیم نہیں رکھی گئی البتہ سعید غنی کے حلقے کیلئے بجٹ میں ایک اسکول اور ایک کالج شامل ہے۔

سندھ کے شہری علاقوںکے ساتھ مقبوضہ علاقے جیسا سلوک کیا جارہا ہے، راشی افسران یہاں سے پیسے جمع کررہے ہیں۔ ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر نے کہاکہ حلیم عادل شیخ کو ہمارے احتجاج میں شامل ہونا چاہئے تھا مگر انہوںنے ایسا نہ کیا۔ ہم نے ڈنکے کی چوٹ پر احتجاج کیا۔

اپوزیشن لیڈر بھی اکیلے جاکر اسپیکر سے ملتے رہے، ہمیں اسپیکر نے بلایا ہم وہاں گئے تو اس میں اعتراض کی کیا بات ہے۔ ایم کیو ایم کی طرف سے میں نے اکیلے تقریرکی جبکہ پی ٹی آئی کے13ممبران نے تقریر کی جب وہ تقریر کرتے تھے ہم چْپ تھے۔ ہمارے احتجاج کی وجہ سے وزیراعلیٰ، تمام وزرا تقریر نہ کرسکے اور اسپیکر نے کہا اگر اس طرح چلتا رہا تو میں تقریرکرنے نہیں دوںگا۔

کنور نوید نے کہاکہ حلیم عادل شیخ کو چاہئے تھا کہ ہمارے ساتھ احتجاج میں آجاتے۔ ہم سندھ حکومت کے بجٹ اخراجات کو غلط سمجھتے ہیں،اب احتجاج کو اسمبلی سے باہر سڑکوں پر لے جائیںگے۔

اس موقع پر جی ڈی اے کے پارلیمانی لیڈر حسنین مرزا نے کہاکہ خود کو جمہوریت کے پاسدار کہنے والوں نے آج جمہوریت پر خود کاری ضرب لگائی، پیپلز پارٹی کی بدنیتی سے نقاب اترچکا۔ پیپلزپارٹی جب اپوزیشن میں تھی تو اس نے بجٹ کتابوںکو آگ لگائی تھی۔

پیپلزپارٹی نے اسی سندھ اسمبلی میں اقدارکو پامال کیا تھا، سندھ میں سویلین ڈکٹیٹر شپ قائم ہے۔ پیپلزپارٹی جب سندھ اسمبلی میں اپوزیشن میں تھی تو ڈپٹی اسپیکر کے روسٹرم پر چڑھ کر اسکا تقدس پامال کیا تھا۔ حسنین مرزا نے کہا کہ ایوان میں آواز بند کی گئی تو سندھ کے گلی کوچے میں جائیںگے۔

Leave a Reply