کاشتکار سالانہ بیج اسٹورکرتے ہیں پانی بحران کی وجہ سے بیج کسی کام کا نہیں رہا
وفاقی حکومت صوبے کے29کروڑ سے زائد کی رقم زکواۃ کی مد میں کھا گئی، وزیر آبپاشی

کراچی؛صوبائی وزیر آبپاشی سہیل انور سیال نے سندھ میں پانی کی قلت کے باعث زرعی شعبے کو پہنچنے والے بھاری نقصان پر گہری تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ سندھ میں90فیصد پانی کی قلت ہے جس سے کاشتکاروںکو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ بدھ کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ کاشتکار سالانہ بیج اسٹورکرکے رکھتے لیکن اب پانی بحران کی وجہ سے یہ بیج انکے کسی کام کا نہیں رہا۔
سہیل انور سیال نے کہا کہ ایک طرف سندھ میں پانی کی شدید قلت ہے اور دوسری جانب ٹی پی لنک پر11ہزار کیوسک پانی چل رہا ہے۔ وفاقی حکومت اگر ٹی پی لنک بند کرائے تو پانی کی کمی دور ہوگی لیکن افسوس ٹی پی لنک اور سی جے لنک کو بند نہیںکیا جارہا جس کے نتیجے میں پانی کا بحران بڑھتا جارہاہے۔
سہیل انور سیال نے الزام لگایا کہ وفاقی حکومت صوبے کے29کروڑ سے زائد کی رقم زکواۃ کی مد میں کھا گئی، یہ لوگ زکواۃکے پیسے بھی نہیں چھوڑ رہے اور چندے کے پیسے بھی کھارہے ہیں۔ وفاق ہر سال دو ارب سے زائد رقم زکواۃ کی مد میں دیتاہے، اس بار وفاق نے پیسے کم جاری کئے گئے۔
سہیل انور سیال نے کہا کہسندھ کو مستقل پانی کا شیئر کم دیاجارہاہے، یہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ ارساکی میٹنگ کے منٹس نہیں دئے جارہے،آئندہ مالی سال کے بجٹ میںمحکمہ اوقاف کی پچھلے سال کی25اسکیمزرکھی گئی تھیں۔اس مرتبہ500ملین روپے کی زیادہ اسکیمز بڑھائی گئی ہیں۔