گورکھ ہل پر سندھ حکومت نے گورکھ دھندا لگایا ہوا ہے، رہنما تحریک انصاف

کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما و ممبر صوبائی اسمبلی فردوس شمیم نقوی نے سندھ اسمبلی میں پریس کانفرنس سے خطاب میںکہا ہے کہ سندھ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں آڈیٹر رپورٹ کے حوالے سے بحث کی جانی چاہئے مگر بدقسمتی سے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں اپوزیشن ممبران کو کوئی نمائندگی نہیں دی گئی۔

اس موقع پر پی ٹی آئی کے سندھ اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر بلال غفار، رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹر سنجے گنگوانی، رابعہ اظفر نظامی بھی موجود تھیں۔ فردوس شمیم نقوی نے کہاکہ2019-20میں صوبائی کارکردگی کا آڈٹ کرایاگیا، اس آڈٹ کے مطابق جب سندھ میں سیلابی صورتحال پیدا ہوئی تو سندھ میں مختلف بیماریوں نے جنم لیا اور اسکے مدنظر2021مارچ میں فیصلہ کیا گیا، سندھ کے ضلعی سطح پر41ٹراما سینٹر بنائے جائیںگے اور یہ منصوبے دسمبر2021میں مکمل کیا جانا ہے،

جہاں بلڈنگ بنائی گئی وہاں افرادی قوت نہیں دی گئی، وہاں ڈاکٹر، نرسیں، ٹیکنشن نہیں دئے گئے، سندھ حکومت کی ہیلتھ پروفائل آف سندھ نامی رپورٹ بھی جاری کی گئی ہے۔ اس وقت کے چوبیس اضلاع میں سات ٹراما سینٹر فنکشنل دکھائے گئے ہیں، کراچی، حیدرآباد میں ایک ایک ٹراما سینٹر فنکشنل ہے، دادو سمیت دیگر میں ٹراما سینٹر نہیں بنائے گئے، مٹیاری کے تین ٹراما سینٹر بتادئے گئے ہیں،2016 کی رپورٹ میں سات ٹراما سینٹر دکھائے، یہ کام کرنے سے پہلے فزیبلٹی رپورٹ نہیں بناتے،1585 ملین کی بے ضابطگیاں دکھائی گئی ہیں،2236ملین کی تعمیرات میں مشکوک ادائیگیاںکی گئیں،

ہمیں سمجھ نہیں آتا یہ کیسے کہتے ہیںکہ سندھ میں صحت کا نظام سب سے اچھا ہے۔ آصف زرداری نے کرپشن کو اتنا عام کردیا ہے کہ بچے بھی چیٹنگ کو اپنا حق سمجھتے ہیں۔ امتحانی مراکز میں آج زرداری کا کردار نظر آرہا ہے، جس حکومت سے ایک امتحانی ہال کنٹرول نہیں ہوسکتا، جو امتحانات میں نقل کے سلسلے کو نہیں روک سکتی، جہاں امتحانی سینٹر کا عملہ پیسے لے رہا ہو، پرچے آؤٹ ہورہے ہوں، واٹس ایپ کے ذریعے پرچے امتحانی ہال کے اندر باآسانی آجاتے ہیں۔

اس حکومت سے کیا امید لگائی جاسکتی ہے۔ امتحانی سلسلے میں بدنظمی او لیول اور اے لیول میں نہیں دیکھی، یہ تمام امتحانات بھی اسی صوبے میں لئے جاتے ہیں، درحقیقت امتحانات لینے والے ذمہ داران خراب ہیں، یہ خرابی اور نالائقی سندھ حکومت کی ہے، آج ہم نے ٹراما سینٹر پر بات کی ہے، اگلے ہفتے گورکھ ہل پر بات کریںگے، وہاں بھی سندھ حکومت نے گورکھ دھندا لگایا ہوا ہے، ٹراما سینیٹر کی رپورٹ واضح کررہی ہے کہ حکومت سندھ نااہل اورکرپٹ ہے،

سندھ حکومت کوئی کام نہیںکرسکتی، سوائے پیسہ بنانے کے اور اپنی جیبیں بھرنے کے ہم نے فیصلہ کیاہے کہ ہم سندھ حکومت کی چیٹنگ کو بے نقاب کریں گے اور عوام کے سامنے لائیںگے۔ پریس کانفرنس کے ذریعے عوام کو بتانا چاہتے ہیں کہ سندھ حکومت کے چوروں سے باخبر رہیں۔ اس موقع پر پی ٹی آئی رکن سندھ اسمبلی رابعہ اظفر نظامی نے کہا کہ سندھ میں جاری امتحانی صورتحال تشویشناک ہے۔

Leave a Reply