کراچی(نامہ نگارخصوصی) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہاہے کہ صوبہ بالخصوص کراچی میںکرونا وائرس کی بڑھتی ہوئی شرح کو مدنظر رکھتے ہوئے تفریحی مقامات، انڈور ڈائننگ اورکھیلوںکی سرگرمیاں، کلاس پہلی سے نویں جماعت تک کے اسکولوںکو بند کرنے کا فیصلہ کیاہے، اگر ایس او پیز پر صحیح طریقے سے عملدرآمد نہیںکیا گیا تو مزید سخت اقدامات اٹھائے جائیںگے۔

انہوں نے یہ فیصلے بدھ کو وزیراعلیٰ ہاؤس میںکرونا وائرس سے متعلق صوبائی ٹاسک فورس کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کئے۔ اجلاس میں صوبائی وزرا ناصر شاہ، اکرام اللہ دھاریجو، مشیر قانون مرتضیٰ وہاب، پارلیمانی سیکرٹری صحت قاسم سراج سومرو، چیف سیکرٹری ممتازشاہ، آئی جی پولیس مشتاق مہر، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکرٹری ساجد جمال ابڑو، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم قاضی شاہد پرویز، کمشنر کراچی نوید شیخ، سیکرٹری خزانہ حسن نقوی، سیکرٹری اسکول ایجوکیشن احمد بخش ناریجو ، سیکرٹری صحت کاظم جتوئی، وی سی ڈاؤ یونیورسٹی پروفیسر سعید قریشی، ڈاکٹر قیصر، ڈبلیو ایچ اوکی ڈاکٹر سارہ،کور5اور رینجرزکے نمائندوں و دیگر متعلقہ افراد نے شرکت کی۔

وزیراعلیٰ کو بتایاگیا کہ صوبہ میں COVID-19 کی مجموعی طورپر تشخیصی شرح7.4فیصد تک پہنچ گئی ہے، کراچی میں13جولائی کو اسکی شرح17.11فیصد ریکارڈ کی گئی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ صورتحال بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے، اگر ضروری اقدامات نہ کئے گئے تو صورتحال مزید خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔

سیکرٹری صحت کاظم جتوئی نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ صوبہ میں 12 جولائی2021تک6 اقسام کے کرونا وائرس کے365کیسز کا پتہ چلا، ان میں یوکے وائرس کے95، جنوبی افریقہ کے 162، برازیل کے29، انڈیاکے66 ، P-1 (501Y.V.3) کے تین اور ایک وائلڈ ٹائپ کا شامل ہے۔

اس طرف اشارہ کیا گیاکہ جولائی میںCOVID-19کے143مریض فوت ہو چکے ہیں ان میں سے 98 یعنی 69فیصد وینٹی لیٹرز پر تھے،29یعنی20فیصد وینٹی لیٹرز پر نہیں تھے اور16یعنی11فیصد گھروں پر تھے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ یکم مارچ2020کو سندھ میں شروع ہونے والی پہلی لہر میں3038ریکارڈ کیسزکی تشخیص ہوئی تھی، دوسری لہر کے دوران زیادہ سے زیادہ تعداد1983تھی، تیسری لہر میں تعداد2076 تھی اور جاری چوتھی لہر میں اب تک 1210 کیسزکی تشخیص ہوچکی ہے۔

صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیراعلیٰ نے انڈور ڈائننگ، اسکولزکلاس ایک سے لے کر نویں جماعت تک، تمام تفریحی مقامات بشمول واٹر پارکس، سی ویو، ہاکس بے، کینجھر، سوئمنگ پولز، سینما اور انڈور جمز بند کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے تاہم وہ اسکولز جہاں پر امتحانات ہورہے ہیں وہ اپنے معمول کے مطابق کام کرتے رہیں گے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ آئندہ پیرکو دوبارہ صورتحال کا جائزہ لیںگے اور اگر ایس او پیز پر صحیح طریقے سے عملدرآمد نہ کیاگیا تو مزید سخت اقدامات اٹھائے جاسکتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ کو بتایاگیاکہ اب تک کرونا ویکسین کی5870997خوراکیں موصول ہوچکی ہیں،ان میں سے4465908خوراکیں استعمال ہوچکی ہیں۔ مراد علی شاہ نے محکمہ صحت پر زور دیاکہ وہ ویکسی نیشن مہم کو تیزکریں۔

کرونا وائرس کیسز میں اضافہ کے بعد محکمہ داخلہ سندھ نے پابندیوں کا نیانوٹیفکیشن جاری کر دیا، جس کے تحت پرائمری سکینڈری اسکولز17جولائی سے بند رہیںگے تاہم اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کو ڈیوٹی پر آنا ہوگا۔ محکمہ داخلہ کا کہناہے کہ تعلیمی بورڈز کے تحت بارہویں جماعت کے امتحانات شیڈول کے مطابق جاری رہیں گے۔

سندھ بھر میں ریسٹورنٹس اور ہوٹل میں انڈور ڈائننگ پر پابندی ہوگی۔

16جولائی سے واٹر پارکس، تفریحی پارکس، جم، سوئمنگ پول، تھیم پارکس بھی بند رہیںگے۔ ساحل سمندر، ہاکس بے،کینجھر جھیل، المنظر، لب مہران مکمل طورپر بند رہیںگے۔ نوٹیفکیشن میںسینماگھروںکی بندش کا حکم دیاگیاہے، جولائی سے پبلک ٹرانسپورٹ پچاس فیصد مسافروںکے ساتھ چلانے کی اجازت ہو گی۔ حکم نامہ کے مطابق نئی پابندیوںکا اطلاق31جولائی تک ہوگا۔

Leave a Reply