اسٹرا زینیکا کی8ہزار653،سائینو ویک کی8 ہزار632، سائینو فارم کی5ہزار892 ، پاک ویک کی3ہزار984ڈوز صوبے میں ضائع ہوچکیں
80فیصد سے زائد ویکسین کا ضیاع کراچی میں ہوا، وجہ درجہ حرارت کا مناسب نہ ہونا و دیگر اسباب ہوسکتے ہیں، محکمہ صحت سندھ
کراچی(رپورٹ : طاہر تنولی )سندھ بھر میںکرونا کی مختلف اقسام کی ویکسین کے ضائع ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ صوبہ بھر میں28ہزار268سے زائد ویکسین کی ڈوز ضائع ہوچکی ہیں۔
ڈائریکٹر ہیلتھ کراچی ڈاکٹر اکرم سلطان ویکسین کے ضائع ہونے سے لاعلم نکلے۔ ذرائع کے مطابق کراچی میں ایک جانب کرونا وائرس کے مثبت آنے کی شرح23فیصد سے تجاوزکرچکی ہے، لوگوںکی جانب سے ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں کیا جارہا،
ایسے میں محکمہ صحت سندھ میں اب تک کرونا کی مختلف اقسام کی28ہزار268سے زائد ویکسین کے ڈوز ضائع کا انکشاف بھی سامنے آیاہے۔ محکمہ صحت کی ایک رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ ویکسین اسٹرا زینیکا کے8ہزار653ڈوز ضائع ہوچکی ہیں، دوسرے نمبر پر سائینو ویک کے8 ہزار632 ڈوز، سائینو فارم کی5ہزار892ڈوز، پاک ویک کی3ہزار984ڈوز،کین سائینو ویکسین کی1ہزار95ڈوز ضائع ہوچکی ہیں
جبکہ سب سے کم فائزر ویکسین کی3اور موڈرنا ویکسین کی9ڈوز ضائع ہوئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق80 فیصد سے زائد ویکسین کا ضیاع کراچی میں ہوا، تمام ضلعی صحت کے افسران (ڈی ایچ اوز) ڈائریکٹر ہیلتھ کے ماتحت ہیں جو ویکسین کی ترسیل کے ذمہ دار ہیں۔
اس حوالے سے ترجمان محکمہ صحت کا کہناہے کہ سندھ میں اب تک52 لاکھ13ہزار95ویکسین کی خوراکیں لگائی گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق ویکسین کے ضائع ہونے کی وجہ درجہ حرارت کا مناسب نہ ہونا،متاثرہ شخص کا ویکسین لگواتے وقت انکارکرنا یا طبیعت بگڑنا یا مراکز سے ویکسین فروخت کرنا شامل ہو سکتاہے۔