شہر میں 26 جولائی کو کرونا کی تشخیص کی شرح 26.32 فیصد ریکارڈ کی گئی جو کہ تشویشناک ہے، مراد علی شاہ

کراچی (رپورٹ طاہر تنولی )کراچی میں شام 6 بجے کے بعد غیر ضروری طور پر گھروں سے نکلنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے خصوصاً کراچی میں موجودہ غیر معمولی طور پر کرونا کے کیسز میں اضافے کے پیش نظر ایک وزارتی کمیٹی تشکیل دی ہے جوکہ دکانداروں، تاجروں ، ٹرانسپورٹرز اور سیاستدانوں سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو حکومت کے ساتھ تعاون کرنے پر آمادہ کریگی تاکہ عوامی صحت کے اعلیٰ مفاد کے تحفظ کو یقینی بنایاجاسکے، بصورت دیگر حالات شدید متاثر کن ہوسکتے ہیں۔

یہ بات انہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں کرونا وائرس سے متعلق صوبائی ٹاسک فورس کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں صوبائی وزراء ناصر شاہ ، جام اکرام دھاریجو، مشیر قانون مرتضیٰ وہاب ، پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت قاسم سراج سومرو، اے سی ایس ہوم قاضی شاہد پرویز ، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو، کمشنر کراچی نوید شیخ ، ایڈیشنل آئی جی کراچی عمران یعقوب ، سیکرٹری خزانہ حسن نقوی، سیکرٹری اسکول ایجوکیشن احمد بخش ناریجو، سیکرٹری صحت کاظم جتوئی ، ڈاکٹر باری، ڈاکٹر فیصل، ڈاکٹر سارہ خان ، ڈاکٹر قیصر سجاد، وی سی ڈائو ڈاکٹر سعید قریشی،کور5 اور رینجرز اور دیگر اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کوویڈ کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لیا اور اسے تشویشناک قرار دیدیا اور بعد میں انہوں نے سرکاری اسپتالوں میں دستیاب سہولیات کا آڈٹ کیا اور کچھ دیگرسرکاری اسپتالوں میں کوویڈ کی سہولیات فراہم کرنے کا فیصلہ کیا۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری صحت ڈاکٹر کاظم جتوئی نے کہا کہ صوبے میں کوویڈکی تشخیص کا تناسب 12.7 فیصد تک جا پہنچا ہے جو چوتھی لہر میں سب سے زیادہ ہے۔

کراچی میں 26 جولائی کو تشخیص کی شرح 26.32 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ اس موقع پر وزیر اعلی ٰ سندھ نے کہا کہ 20 جولائی کو کراچی میں 20 فیصدتشخیص کی شرح تھی جو 21 جولائی کو بڑھ کر 23 فیصد ہوگئی،22 جولائی کو 21.54 فیصد ،24 جولائی کو 23.46 فیصد، 25 جولائی کو 24.82 فیصد اور 26 جولائی کو 26.32 فیصد رہی۔ انہوں نے کہا کہ یہ کافی نازک صورتحال ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران 19 جولائی سے25 جولائی تک ضلع شرقی کراچی میں کوویڈ کی شرح 33 فیصد ، کورنگی 21 فیصد ، وسطی 20 فیصد، غربی19فیصد ، ملیر اور جنوبی میں17 فیصد رہی۔ اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ جولائی کے مہینے میں کروناسے 362 اموات رپورٹ ہوئیں ان میں سے 64 فیصد یعنی 233 وینٹیلیٹرز پر ، 23 فیصد یعنی 85 وینٹی لیٹرز کے بغیر اور 13 فیصد یعنی 44 گھروں میں اموات ہوئیں۔

وزیراعلیٰ سندھ کو سرکاری اسپتالوں میں وینٹیلیٹرز سہولیات کے حوالے سے بتایا گیا کہ 686 مریضوں میں سے76 آئی سی یو میں وینٹی لیٹرز پر ہیں اور مجموعی طور پر 1547 ایچ ڈی یو بیڈ میں سے 690 پر مریض ہیں۔ اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اسپتالوں پر دباؤ بڑھ رہا ہے ، لہٰذا انہوں نے سیکرٹری صحت کو ہدایت کی کہ وہ محکمہ لیبر کے تین اسپتالوں، پولیس اسپتال ، لیاقت آباد اور نیوکراچی کے اسپتالوں میں کوویڈ کی سہولیات مہیا کریں اور سروسز اور کورنگی اسپتالوں میں مرکی قسم( Marquee-type) کے انتظامات کریں۔

وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ عباسی شہید اسپتال میں کرونا وارڈ قائم کیا گیا ہے جہاں 10 مریض داخل ہیں۔ مراد علی شاہ نے سیکرٹری صحت کو ہدایت کی کہ جہاں ضرورت ہو وہاں کورونا کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے تکنیکی عملہ فراہم کریں۔ ملک کے بڑے شہروں میں کرونا وائرس کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے اجلاس کو بتایا گیا کہ مظفرآباد میں وینٹیلیٹرز پر دو مریض ، اسلام آباد 23 ، پشاور 21 ، لاہور 81 ، ملتان 18 اور کراچی میں 76 مریض ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ وہ شہر میں کرونا کے ٹیسٹ کی تعداد بڑھائیں تا کہ متاثرہ افراد کی جانچ کی جاسکے اور اس وبا کے پھیلائو پر قابو پایا جاسکے۔صوبائی حکومت کو مختلف ویکسینز کی 6،900،997 خوراکیں موصول ہوئی ہیں ، ان میں سے 5،620،977 ڈوززاستعمال کی جاچکی ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کچھ سیاسی دوست مارکیٹوں کی بندش یا دیگر سرگرمیوں کے حوالے سے غیر ذمہ دارانہ بیانات جاری کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو گمراہ کیا جارہاہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ صوبے کے لوگوں کو وبائی امراض سے بچانے کیلئے سخت اقدامات کررہے ہیں۔ انہوں نے وزیر بلدیات سید سید ناصر شاہ ، وزیر صنعت جام اکرام دھاریجو ، وزیر ٹرانسپورٹ اویس قادر شاہ اور مشیر قانون مرتضیٰ وہاب پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جو کہ سیاستدانوں سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے ملاقاتیں کرے گی اور ان کو کوویڈ کی تشویشناک صورتحال کے حوالے سے آگاہ کیا جائیگا۔

مراد علی شاہ نے ایڈیشنل آئی جی پولیس اور کمشنر کراچی کو ہدایت کی کہ وہ بازاروں کی مقررہ وقت پربندش کو یقینی بنائیں اور ٹیوشن سینٹرز اور پرائیوٹ جم کو بھی بند کروائیں جو ابھی تک کھلے ہوئے ہیں۔ انہوں نے صوبے کے لوگوں پر زور دیا کہ وہ گھروں میں رہیں اور بغیر کسی معقول وجہ کے گھر سے باہر جانے سے گریز کریں۔

نجی اسپتالوں کے سی ای اوز کے ساتھ اجلاس، صوبائی ٹاسک فورس کے اجلاس کی صدارت کے بعد ہی وزیر اعلیٰ سندھ نے نجی اسپتالوں کے سی ای اوز کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کیا اور ان سے اپیل کی کہ وہ اپنے اسپتالوں میں کوویڈ سے متعلقہ سہولیات کو اپ گریڈ کریں۔

نجی اسپتالوں کے سی ای اوز نے وزیراعلیٰ سندھ کو کرونا مریضوں کو فراہم کردہ سہولیات سے آگاہ کیا اور انہیں ویکسین لگانے کی مہم میں اپنی کوششوں کے بارے میں بھی بتایا۔ مراد علی شاہ نے سکریٹری صحت کو نجی اسپتالوں کے ساتھ قریبی رابطہ اور رہنمائی کے حوالے سے واٹس ایپ گروپ بنانے کی ہدایت کی۔

Leave a Reply