اعتماد میں لئے بغیر فیصلہ کیا گیا، سندھ حکومت غریبوں کو فاقہ کشی کی طرف دھکیل رہی ہے

کراچی : قائد حزب اختلاف سندھ حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ سندھ میں مکمل لاک ڈائون کا فیصلہ غلط ہے، اسمارٹ لاک ڈائون نافذ کیا جانا چاہئے۔

نادر شاہی حکم سے عوام کو فائدہ نہیں نقصان ہوگا۔ اپنے جاری کردہ ویڈیو بیان میں سندھ میں لاک ڈائون کی مخالفت کرتے ہوئے حلیم عادل نے کہا کہ سندھ حکومت کو غریبوں کی کوئی فکر نہیں ہے۔

این سی او سی کے فیصلوں کی وجہ سے پاکستان بہت بڑی بڑی مصیبتوں سے بچا ہے، جن کے فیصلوں سے تمام ادارے متحرک ہیں، این سی او سی کی گائیڈ لائن پر عمل کرنا چاہیے تھا۔

پاکستان تحریک انصاف کے اپوزیشن لیڈر اور رکن سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے اس لاک ڈاؤن کی سخت الفاظ میں مزمت کی

سندھ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ویکسینیشن کارڈ چیک کیا جائے گا، سندھ میں ویکسین لگانے کا ریشیو کم کیوں رہا ہے؟ وفاق نے69 لاکھ ویکسین سندھ حکومت کی دی ہے۔12 لاکھ ویکسین ابھی تک نہیں لگائی گئی ہے، ملازمین کو تنخواہ تک نہیں دی جاتی۔ ویکسین سمیت تمام مشینری وفاق نے فراہم کی ہے۔ہم کرونا کی جنگ میں سندھ حکومت کے ساتھ ہیں لیکن ایسے نادر شاہی فیصلوں کی حمایت نہیں کریں گے جس سے غریب عوام اور تاجر برادری متاثر ہو، اجلاس میں مجھے نہیں بلوایا گیا تھا

اجلاس میں اپوزیشن پارٹیز کے اراکین نے مکمل لاک ڈائون کی مخالفت کی تھی، گزشتہ سال بھی ایسے فیصلے ہوئے جس کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑا۔ کراچی میں کچی آبادیوں میں چھوٹے چھوٹے گھروں میں لوگ رہتے ہیں۔

ایک ایک گھر میں پندرہ سے بیس لوگ ایک ساتھ رہتے ہیں، ایک جگہ ساتھ رہنے سے کرونا بڑھ سکتا ہے۔ سندھ حکومت نے اپوزیشن پارٹیز اور اسٹیک ہولڈر کو اعتماد میں لئے بغیر فیصلہ کیا ہے،

سندھ حکومت غریبوں کو گھروں میں بند کر کے فاقہ کشی میں مبتلا کرنا چاہتی ہے۔

Leave a Reply