گزشتہ سال ہماری صحت کی سہولیات پر سخت دباؤ آیا تھا تاہم ہم نے ان کی ضروریات کو پورا کیا‘عوام لاک ڈاؤن کو کامیاب کرنے میں ہماری مدد کریں،مراد علی شاہ

31اگست تک ویکسینیشن نہ کرانے والوں کی تنخواہیں بند، ڈیلٹا ویرینٹ 100 فیصد تک ہوگیا، عوام لاک ڈائون کے فیصلے پر حکومت کا ساتھ دیں

8اگست تک لاک ڈان ہوگا اور 9 اگست کو ہم اسے کھولنے کی جانب جائیں گے‘ ہم اسپتالوں کی گنجائش برقرار رکھنے کی کوشش میں لاک ڈاؤن لگارہے ہیں‘ پریس کانفرنس

نقصان کے متحمل نہیں ہوسکتے، قربانی دینی ہوگی، برآمدی صنعتوں، بینکوں کو کھلا رکھا جائے گا، مراد علی شاہ کی زیر صدات ٹاسک فورس اجلاس

کراچی (رپورٹ : طاہر اختر ) کرونا کیسز میں اضافے کے باعث سندھ حکومت نے8 اگست تک لاک ڈائون کا فیصلہ کیا ہے، بپلک ٹرانسپورٹ، مارکیٹیں، سرکاری دفاتر بھی بند رہیں گے۔

وزیراعلی سندھ سید مرادعلی شاہ نے کراچی میںکرونا کی صورتحال کو انتہائی تشویش ناک قرار دیتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ لاک ڈائون کے فیصلے پرحکومت سندھ کے ساتھ مکمل تعاون کریں، اس وقت ڈیلٹا ویریئنٹ سوفیصد تک ہوگیا ہے

جو بڑا خطرناک ہے اور کم ازکم پانچ لوگوں کو متاثر کرتا ہے، انہوں نے موجودہ صورتحال کے تناظر میں تمام تعلیمی امتخانات اور سندھ کابینہ کا اجلاس ملتوی کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر وائرس کے پھیلائو کو روکا نہ گیا تو اگلے پانچ روز میں اسپتالوں میں گنجائش ختم ہوجائیگی۔

وزیر اعلیٰ سندھ جمعہ کی شام چیف منسٹر ہائوس میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔انہوں نے کہا کہ اس پریس کانفرنس کا مقصد ٹاسک فور س کے فیصلوں کے بارے میں آگاہ کرنا ہے۔

پریس کانفرنس میں ان کے ہمراہ صوبائی وزراء سید ناصرحسین شاہ، مرتضیٰ وہاب، قاسم سراج سومرو و دیگر بھی موجود تھے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ کرونا وبا کے آغازسے ٹاسک فورس متحرک انداز میں کام کررہی ہے۔ ٹاسک فورس نے مشکل مگر سودمند فیصلے کئے ہیں۔گزشتہ سال مکمل لاک ڈائون کا فائدہ ہوا اور ٹاسک فورس فیصلوں کی وجہ سے نقصان کم ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے صحت عامہ کی سہولیات کو بڑھاکر مزید بہتر کیا ہے۔کرونا کی تیسری لہر میں ہم بہتر رہے جبکہ شمالی علاقہ جات اور لاہور میں نقصان ہوا تھا، لاہور میں کرفیو جیسے اقدامات کئے گئے تھے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہاکہ اس وقت ڈیلٹا ویریئنٹ سوفیصد تک ہوگیا ہے جو بڑا خطرناک ہے اور کم ازکم پانچ لوگوں کو متاثر کرتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ تین دنوں میں ڈھائی ہزار کیس سامنے آئے ہیں، کراچی میں سماجی فیصلہ برقرار رکھنا مشکل ہے اور بات بڑی تشویش ناک ہے کہ کراچی میں کرونا کیسز زیادہ رپورٹ ہورہے ہیں۔انہوں نے خبردار کیا کہ اگر روکا نہ جائے تو ڈیلٹا ویریئنٹ مزید پھیلے گا۔یہ بات باعث اطمینان ہے کہ سندھ میں بہتر تعداد میں ویکسین ہوئی ہے ۔

ویکسین لگوانے والوں کو ڈیلٹا ویریئنٹ کم اثر کرتا ہے۔ مرادعلی شاہ نے کہا کہ ڈاکٹرز کے مطابق کرونا کیسز کی تعداد دس ہزار تک ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ لوگ کرونا ٹیسٹ نہیں کراتے،کراچی میں 24فیصد اہل افراد کو ویکسینیشن کی جاچکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر وائرس کے پھیلائو کو روکا نہ گیا تو اگلے پانچ روز میں اسپتالوں میں گنجائش ختم ہوجائیگی۔اس مسئلے پر قابو پانے کے لئے حکومت نے فوری طور پر ہنگامی اقدامات کا فیصلہ کیا ان فیصلوں میں سب کی اپنی آرا تھی ۔ٹاسک فورس کے تمام شرکا متفق تھے کہ وائرس کی صورت حال بہت خراب ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسد عمر فیصل سلطان سے بات کی اور انہیں بھی فیصلوں پر اعتماد میں لیا۔وزیراعلیٰ مرادعلی شاہ نے عوام سے اپیل کی کہ لاک ڈاون کو کامیاب کرنے میں ہماری مدد کریں، انشااللہ 9اگست کو ہم پابندیاں ہٹانے کی پوزیشن میں ہونگے ۔ان کا کہنا تھا کہ اگر شہریوں نے مدد کی تو بہتر نتائج سامنے آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی اجلاس مکمل طور پر آن لائن کرنے کے لئے بات کررہے ہیں۔ یہ سب کچھ اس لئے کیا جارہا ہے کہ ہم کسی نقصان کے متحمل نہیں ہوسکتے ۔

وزیراعلی مرادعلی شاہ نے کہا کہ ہمیں تھوڑی بہت قربانی دینی ہوگی ۔لاک ڈائون کے دوران برآمدی صنعتوں کو کھلا رکھا جائے گا۔بینکوں کو کم ازکم اسٹاف کیساتھ کھلا رکھنے کے لئے لکھیں گے ۔

اسٹاک ایکسچینج اور کراچی پورٹ کھلا رہیگا،کریانہ اسٹور میڈیکل اسٹور، روٹی کے تندور، پیٹرول پمپ بھی کھلے رہے ہیں گے البتہ ریسٹورینٹس میں صرف ڈیلیوری کی اجازت ہوگی۔ اگلے ہفتے امتحانات نہیں ہونگے۔

وزیراعلی مراد علی شاہ نے کہا کہ یہ تمام فیصلے ڈاکٹرز کے مشورے پر کئے گئے ہیں۔ طبی ماہرین نے کہاکہ اگر بروقت فیصلے نہ کیے تو آخری دفاعی لائن کو نقصان ہوگا۔

Leave a Reply