وزیر اعظم کے ملٹری سیکریٹری کے توجہ دلانے پر حکومت سندھ کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا

سیکریٹری صحت کی جانب سے معاملے پر انکوائری کمیٹی بنا کر رپورٹ طلب کرلی گئی ہے

کراچی ؛ سندھ میں پہلی بار وزیر اعظم نے بغیر کسی طبی حفاظتی انتظامات کے سرکاری دورہ کراچی مکمل کیا۔وزیر اعظم کے ملٹری سیکریٹری کے توجہ دلانے پر حکومت سندھ کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا،

سیکریٹری صحت نے معاملے پر انکوائری کمیٹی بنا کر رپورٹ طلب کر لی ہے۔تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت سندھ کی غفلت سامنے آگئی ۔

ذرائع نے بتایا کہ سندھ سروسز اسپتا ل کے قائم مقام ایم ایس ڈاکٹر فرحت عباس خالق دینا ہال ویکسی نیشن سینٹر میں اپنی سرگرمیوں میں مصروف ہونے کی بناءپر وزیر اعظم عمران خان کوسرکاری دورے کے دوران قانون کے مطابق ہیلتھ پروٹوکول دینا بھول گئے ۔

جبکہ ان کے عارضی ڈرائیور شہزاد نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے سندھ سروسز اسپتال کی وی آئی پی ایمبولینس مستقل ڈرائیور کی غیر حاضری کے باعث روڈ چلتے کار مکینک طلحہ کو دیدی

اسپتال کے ڈاکٹر فدا حسین کے ہمراہ پولیس کی اسپیشل برانچ میں وزیر اعظم کے پروٹوکول ڈیوٹی کیلئے بھیج دیا جب اسپیشل برانچ کے عملے نے ڈرائیور سے جاری کردہ سیکیورٹی پاس طلب کیا تو سروسز اسپتال کے قائم مقام ایس ایم ڈاکٹر فرحت عباس کی غفلت کا بھانڈا پھوٹ گیا

سیکیورٹی عملہ چرا غ پا ہو کر ڈرائیور طلحہ کو حراست میں لینے کے لئے تیار ہو گیا تھا تاہم ڈاکٹر فدا حسین کی منت سماجت پر بھیجے گئے ڈرائیور طلحہ کی جان بخشی ہوئی

اس واقعہ کا انکشاف ہونے پر سیکریٹری صحت سندھ نے انکوائری کمیٹی بنا کر رپورٹ طلب کر لی ہے ۔بتایاجاتا ہے کہ مستقل ایم ایس ڈاکٹر روبینہ فیملی ممبرز کے کرونا میں مبتلا ہونے کے باعث چھٹیوں پر تھیں

قائم مقام ایم ایس ڈاکٹر فرحت عباس خالقد ینا ہال میں ویکسی نیشن کے اندراج کے کاموں میں مصروف تھے ۔واضح رہے کہ وی آئی پی مووومنٹ کے دوران ایمبولینس میں موجود ڈاکٹر فدا حسین دوران ڈیوٹی وی آئی پی شخصیات کے کھانے پینے کی چیزوں کی جانچ پڑتال کرتے ہیں ۔

Leave a Reply