کابل: () افغانستان پر کنٹرول کے دوران امریکی ہتھیاروں پر افغان طالبان کے قبضہ نے پینٹا گون شدید تشویش کا شکار ہو گیا۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے کہ کم از کم 2 ہزار بکتر بند گاڑیاں ، 40 طیارے طالبان کے ہاتھ لگ چکے ہیں، بلیک ہاک ہیلی کاپٹرز اور سکین ایگل ڈرونز بھی طالبان کے قبضے میں ہیں، امریکی ٹیکنالوجی روس، چین یا القاعدہ کے ہاتھ لگ سکتی ہے۔

امریکی حکام کے مطابق 2002ء سے 2017ء تک افغان فوج کو 28 ارب ڈالرز کے ہتھیار دیے گئے، 2003 سے 2016ء تک افغان فورسز کو 208 طیارے دیے گئے، بلیک ہاک ہیلی کاپٹرز افغانستان سمیت دنیا کے بہت کم ممالک کے پاس تھے، افغان فورسز نے ان طیاروں کو لڑنے کے بجائے بھاگنے کے لیے استعمال کیا۔

امریکی حکام کے مطابق 40 سے 50 طیارے ازبکستان میں اتارے گئے ہیں، ہیلی کاپٹروں اور طیاروں کو فضائی حملے میں تباہ کیا جاسکتا ہے، فی الحال پوری توجہ کابل سے اپنے لوگوں کو بحفاظت نکالنے پر ہے، طالبان جنگجو امریکی رائفل تھامے گھومتے نظر آتے ہیں۔
جوبائیڈن انتظامیہ کو طالبان کے قبضے سے متعلق 13 جولائی کو خبردار کر دیا گیا تھا، امریکی جریدہ

امریکی جریدے وال اسٹریٹ جرنل نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ نے طالبان کے کابل پر قبضے کے حوالے سے بائیڈن انتظامیہ کو 13 جولائی ہی کو خبردار کر دیا تھا۔

امریکی میڈیا کے مطابق محکمہ خارجہ کی خفیہ کیبل کے ذریعے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو بتایا گیا تھا کہ طالبان افغان علاقوں پر تیزی سے قابض ہو رہے ہیں اور بہت جلد کابل بھی ان کے ہاتھ میں آ جائے گا۔

جریدے کے مطابق کابل پر قبضے سے ایک ماہ پہلے بتا دیا گیا تھا کہ طالبان کی پیش قدمی کو افغان فورسز روک نہیں پائیں گے۔

Leave a Reply