سندھ کے بچوں کی تعلیم کوسازش کے تحت تباہ کیاجارہا ہے ،مظاہرین کا الزام
حیدرآباد،اندرون سندھ()حیدرآباد میں اساتذہ او رطلبہ کی جانب سے اولڈ کیمپس سے پریس کلب تک تعلیم مارچ کیا گیا جس کے شرکاتعلیم دشمن اقدامات اور اسکول کی بندشوں پر صوبائی حکومت کے خلاف نعرے لگارہے تھے ۔

ریلی کے شرکاسے خطاب کرتے ہوئے گورنمنٹ سیکنڈری ٹیچرز ایسوسی ایشن حیدرآباد کے رہنمائوں نے کہاکہ بار بار اسکول بند کئے جارہے ہیں جس کی وجہ سے ان اسکولوں میں زیر تعلیم بچے سوشل میڈیا اور دیگر منفی سرگرمیوں میں ملوث ہوکر تعلیم سے دور ہوتے جارہے ہیں اور ان کی صلاحیتیں متاثر ہورہی ہیں ۔

تعلیمی اداروں کے ہر سطح کے ملازمین کی اکثریت ویکسی نیشن کرواچکی ہے پھر اسکول کی بندش کا کوئی جواز نہیں۔ حکومت فوری طورپر ایک دن ایک جماعت کی 50فیصد حاضری کے ذریعے تعلیمی عمل کو جاری رکھے ، نیا تعلیمی سال شروع ہوچکا ہے ، پرائمری اور دیگر سطح کی جماعتوں میں داخلے کے لئے والدین پریشان ہیں۔

لاڑکانہ:
ذرائع کے مطابق سندھ میں کورونا وبا کے باعث بند تعلیمی ادارے کھلوانے کے لیے لاڑکانہ میں بھی اساتذہ تنظیم پ ٹ الف، مختلف تعلیمی اداروں کے طلبہ، سندھ ترقی پسند پارٹی سمیت دیگر تنظیموں کی جانب سے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے رہنمائوں نے کہا کہ دو سال سے سندھ کے تعلیمی اداروں کو تالے لگے ہوئے ہیں جب کہ سیاسی، سماجی، مذہبی جلسے جلوسوں میں ہزاروں لوگ جمع ہورہے ہیں ،اب کورونا کا ڈرامہ بند کیا جائے کیوں کہ بار بار کورونا کا ڈرامہ رچاکر سندھ کی تعلیم کو تباہ کیاجارہا ہے ۔

میرپورخاص میں حکومت سندھ کی جانب سے اسکولوں کی بندش کے فیصلے کے خلاف یوتھ اوئرنس فورم، مسلم اسٹوڈنٹس فیڈریشن، وی وانٹ یونیورسٹی، آل اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی اور دیگر کی جانب سے پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا گیا

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ سندھ حکومت کی تعلیم دشمن پالیسی سے طلبہ کا مستقبل تباہ ہو رہا ہے ،اگر دیگر ادارے اور بازار کھل سکتے ہیں تو تعلیمی ادارے بھی کھلنے چاہئیں ۔کنڈیارو میں سندھ حکومت کے تعلیمی اداروں کی بندش کے فیصلے کے خلاف اساتذہ طلبہ اور سول سوسائٹی سڑکوں پر نکل آئی۔

مظاہرین نے تعلیم بچاؤ ریلی نکالی جس میں شہریوں کی بڑی تعداد شریک تھی۔سندھ حکومت کی جانب تعلیمی ادارے غیر اعلانیہ مدت تک بند کرنے کے خلاف پبلک لائبریری سے احتجاجی ریلی نکالی گئی ،ریلی کے شرکا تعلیم بچاؤکے نعرے لگاتے ہوئے اسٹار چوک پہنچے جہاں پر احتجاج کیا گیا۔

اس موقعے پرمظاہرین کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی تعلیمی پالیسیاں سندھ کے بچوں کے مستقبل کو تاریک کرنے کے برابر ہیں، سندھ کے بچوں کی تعلیم کو ایک سازش کے تحت تباہ کیا جا رہا ہے ، اب تعلیم دشمنی کا کوئی فیصلہ قبول نہیں ہوگا۔

ڈگری:
ذرائع کے مطابق سندھ بھر میں تعلیمی اداروں کی بندش کے خلاف جٹ اسٹوڈنٹس فیڈریشن نے ڈگری پریس کلب ڈگری کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا ـ ۔اس موقع پر مقررین کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی جانب سے اسکول بند کرنے کا فیصلہ ناقابل قبول ہے۔

تمام شعبہ جات ایس او پیز کے تحت کھول دیے گئے ہیں تو اسکولوں کو بھی کھولنا چاہیے تھا ۔ تعلیم وہ واحد شعبہ ہے جس سے منسلک 90 فیصد افراد نے ویکسی نیشن کروائی ہوئی ہے اس کے باوجود تعلیمی اداروں کی بندش سوالیہ نشان ہے ۔

محراب پور:
ذرائع کےمطابق وزیر اعلیٰ سندھ کی تعلیم دشمن پالیسی، تعلیمی اداروں کی بندش کے خلاف پرائمری ٹیچر ایسوسی ایشن ،آئی ایچ آر او اور تحریک انصاف کی جانب سے مظاہرہ کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ہمیں سندھ حکومت کی تعلیم دشمن پالیسی منظور نہیں ، ہم پیر سے تعلیمی ادارے کھولیں گے ، والدین پیر سے اپنے بچوں کو اسکول بھیجیں ، اگر سندھ حکومت نے تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان نہ کیا تو پرائمری ٹیچر ایسوسی ایشن سخت احتجاجی تحریک چلائے گی ۔

ٹنڈومحمدخان کے مختلف علاقوں کے درجنوں طلبہ و طالبات نے اسکولوں کی بندش کیخلاف پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور نعرے بازی کرتے ہوئے کہا کہ اسکولوں کی بندش مستقبل کے معماروں کیساتھ سراسر ناانصافی ہے ،ملک کے دیگر علاقوں کے تعلیمی اداروں میں تدریسی عمل جاری ہے جبکہ سندھ میں کورونا کی آڑ میں تعلیمی اداروں کو مسلسل بند رکھا جارہا ہے ۔

شاہپورچاکر میں سندھ بھرکے تعلیمی ادارے مزید ایک ہفتے بند رکھنے کے فیصلے کے خلاف سندھ یوتھ فورم کی کال پر سیاسی جماعتوں و سول سوسائٹی کے سیکڑوں مرد و خواتین نے پریس کلب شاہپورچاکر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور فوری طور پر سندھ بھر کے تعلیمی ادارے کھولنے کا مطالبہ کیا۔

Leave a Reply