سندھ ہائیکورٹ نے ہیومن رائٹس لائرز فورم کی حکومت کیخلاف درخواست پرفریقین سے جواب طلب کر لیا

کورونا سے تمام ادارےمتاثر ہیں لیکن صرف تعلیمی اداروں کوکیوں بندش کا سامنا ہے،ایڈوکیٹ صدیقہ نوشین

کراچی ( ) سندھ ہائیکورٹ نے تعلیمی اداروں کی بندش کے معاملے پرایڈوکیٹ صدیقہ نوشین ، ہیومن رائٹس لائرز فورم کی جانب سے سندھ حکومت کیخلاف درخواست پر فریقین سے جواب طلب کرلیا۔گزشتہ روز سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے تعلیمی اداروں کی بندش کے معاملے پر ہیومن رائٹس لائرز فورم کی سندھ حکومت کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔

دوران سماعت اسکول طلبا ء وطالبات اور درخواست گزار انچارج ٹاسک فورس عدالت میں پیش ہوئے۔ ہیومن رائٹس لائرز فورم کی جانب سے ایڈوکیٹ صدیقہ نوشین نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ تعلیم کی ذمہ داری حکومت پر لاگو ہوتی ہے۔

کورونا سے متاثر تمام ادارے ہوتے ہیں نہ کہ صرف تعلیمی ادارے ۔لیکن یہ امر سمجھ سے بالا تر ہے کہ صرف تعلیمی اداروں کوکیوں بندش کا سامنا ہے، سندھ میں اسکولوں کو کھولنے کی اجازت دی جائے، پرائیویٹ اسکولوں کے اساتذہ کو تنخواہوں کی ادائیگی بھی متاثر ہے۔

عدالت نے دلائل سننے کے بعد فریقین سے جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے چیف سیکرٹری سندھ،سیکرٹری ایجوکیشن اور دیگر کو نوٹس جاری کردیئے۔ عدالت نے درخواست کی سماعت 15 ستمبر تک ملتوی کردی۔

Leave a Reply