کراچی (نامہ نگار خصوصی) سندھ اسمبلی اجلاس میں جی ڈی اے کے عارف مصطفی جتوئی کی تقریر کے دوران امداد پتافی کے ساتھ تلخ کلامی ہوگئی ۔عارف جتوئی نے کہا کہ امداد پتافی نے ہمارے لئے سلیکٹیڈ کا لفظ استعمال کیا۔یہ الفاظ ایوان کی کارروائی سے حذف کئے جائیں۔ سلیکٹڈ کے لفظ پر ہنگامہ آرائی پر ایوان میں شور شرابہ اور ہنگامہ آرائی ہوگئی۔

عارف جتوئی نے کہا کہ مجھے علم ہے کون کون سلیکٹڈ ہے۔ اس موقع پرمکیش چائولہ اور عارف جتوئی نے ایک دوسرے کو دھمکیاں بھی دیں۔ عارف جتوئی نے کہا میں جانتا ہوں 88 کا وزیراعظم بھی سلیکٹڈ تھا۔ اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر نے ارکان کو تنبیہ کی کہ وہ صرف ایجنڈا پر بات کریں ۔

انہوں نے عارف جتوئی کا مائیک بند کردیا۔ ڈپٹی اسپیکر نے مائیک پیپلز پارٹی کے ممتاز جھکرانی کو دے دیا جس پراپوزیشن ارکان اجلاس سے واک آؤٹ کرگئے۔تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران پیر کوایم کیو ایم کے محمد حسین کی ایک تحریک استحقاق کو اسپیکر نے خلاف ضابطہ قراردیکر مسترد کردیا جبکہ ایوان میں پیپلز پارٹی کی فرحت سیمی کی ایک تحریک التوا پر پر جو ایل این جی اور سی این جی کی قیمتوں میں اضافہ سے متعلق تھی

اس پر بحث ہوئی ۔ محمد حسین نے اپنی ایک تحریک استحقاق پیش کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی اسمبلی سندھ سیکریٹریٹ میں متعدد غیر سرکاری بل جمع کرائے گئے تھے مگر ابھی تک ان میں سے ایک بھی ایوان میں پیش نہیں کیا گیا جس سے بطور رکن ان کا استحقاق مجروح ہوا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے 2020 سے اب تک 7 بل جمع کرائے مگر پتہ نہیں کیوں حکومت ان کے بل زیر بحث نہیں لارہی ہے ۔بعد ازاں اسپیکر نے محمد حسین کی تحریک استحقاق کو خلاف ضابطہ قرار دے کر مسترد کردیا۔

پیپلز پارٹی کی فرحت سیمی کی ایل این جی اور سی این جی کی قیمتوں میں اضافہ سے متعلق تحریک التواء بھی ایوان میں پیش کی گئی جس پر اظہار خیال کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کی سعدیہ جاوید نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اپنی تقریروں پر عمل نہیں کرتے ہیں وہ ماضی میںکہتے ہیں تھے کہ جب پیٹرول کی قیمتیں بڑھتی ہیں تو حکمران کرپٹ ہوتا ہے۔ غریب آدمی کھانے کی چیزیں نہیں خریدسکتا تو پھر وہ پیٹرول اور گیس کس طرح لے گا۔ان

ہوں نے صوبائی حکومت سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے پر وفاق کوخط لکھے۔جی ڈی اے کے نند کمار نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں لاکھوں لوگ بے روزگار ہوگئے۔سندھ 70 فیصد گیس کی پیداوار ہے 44 فیصد سندھ کی ضرورت ہے۔لوگ خودکشیاں کررہے ہیں۔ایک سازش کے تحت قطر سے مہنگی ایل این جی خریدی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سوئی سدرن گیس کی جانب سے سی این جی اسٹیشنز کے عہدیداران کو بلایا گیا جس میں کہا گیا کہ گھریلو سی این جی نہیں دے سکتے آر ایل این جی استعمال کریں۔ محرک فرحت سیمی نے کہا کہ وزیر اعظم کی بات سچ ہوگئی انہوں نے عوام کی چیخیں نکال دی ہیں جس طرح سی این جی کی قیمتیں بڑھ رہی ہیںاس طرح کرائے بھی بڑھ رہے ہیں۔سلیکٹڈ وزیر اعظم سے درخواست ہے کہ وہ قیمتیں کم کریں سی این جی کی قیمتیں بڑھنے سے رکشہ ٹیکسی کے کرایے بھی بڑھ گئے۔

ایم کیو ایم کے راشد خلجی نے اپنے خطاب میں کہا کہ صورتحال بہت خوفناک ہو چکی ہے۔ پیپلز پارٹی ماضی میں وفاق میں حکومت میں رہی ہے۔اس وقت جب قیمتیں بڑھتی تھی تو کہتے تھے کہ انٹرنیشنل قیمتیں بڑھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ بیوروکریسی کو نہیں عوام کے نمائندوں کو کرنا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے کو چور کہنے سے کچھ نہیں ہوگا اصل حقائق پر آنا چاہیے۔ پیپلز پارٹی کے امداد پتافی نے اپنی تقریر میں کہا کہ اگر جی ڈی اے اور ایم کیو ایم وفاقی حکومت سے ہاتھ اٹھا لیں تو حکومت ختم ہوجائیگی۔ دونوں جماعتوں کے لوگ ان کا ساتھ دے کر گناہ گار ہورہے ہیں۔18

ویں ترمیم کے بعد جس صوبے میں جو چیز پیدا ہوگئیاس کا حق پہلے ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ جب ملک میں پیٹرول سستا کیا تو کسی کو مل نہیں رہا تھا۔اس کیلئے کمیٹی قائم کی تھی اس کمیٹی کی رپورٹ نہیں آئی۔

Leave a Reply