وزیر ٹرانسپورٹ سندھ کئی عرصے سے کراچی کے عوام کو جعلی بسوں کے معاہدوں سے بے وقوف بنا رہے ہیں۔طاہر ملک

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما طاہر ملک نے کہا ہے کہ گرین لائن سروس کے افتتاح پر اہلیان کراچہ وزیر اعظم عمران خان اور پی ٹی آئی حکومت کے تہہ دل سے مشکور ہیں۔
نا اہل سندھ حکومت 5 مرتبہ صوبے میں حکومت کرنے کے باوجود کراچی کے شہریوں کو ایک بہتر ٹرانسپورٹ کا منصوبہ نہیں دے سکی۔ سندھ حکومت کی نا اہلی سب پر عیاں ہو چکی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارٹی دفتر سے جاری اپنے بیان میں کیا۔
طاہر ملک کا مزید کہنا تھا کہ منی پاکستان کہلائے جانے والے شہر کراچی کی حالت زار پر پیپلز پارٹی کو کبھی رحم نہیں آیا۔ گرین لائن منصوبہ شروع ہونے سے شہریوں کی سفر دشواریوں میں کمی آئے گی۔ ملک کو 70 فیصد ریونیو دینے والا شہر پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں ہمیشہ محرومیوں کا شکار رہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیر ٹرانسپورٹ سندھ کئی عرصے سے کراچی کے عوام کو جعلی بسوں کے معاہدوں سے بے وقوف بنا رہے ہیں۔ وزیر ٹرانسپورٹ کی مثال”باتیں کروڑوں کی اور دکان پکوڑوں کی“ کے مترادف ہے۔ سندھ حکومت نے شہر کے انفراسٹرکچر کے لیے کبھی سنجیدگی سے کام نہیں کیا۔ 13
سالوں میں عوام کو ٹرانسپورٹ کی سہولیات سے محروم رکھنا سندھ حکومت کی سب سے بڑی نا اہلی ہے۔ سندھ حکومت کسی بھی شعبے میں عوام کو ریلیف فراہم نہیں کر سکی۔ طاہر ملک نے مزید کہا کہ ٹرانسپورٹ دینا صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے لیکن وزیر اعظم عمران خان نے کراچی سے مینڈیٹ لینے کا حق ادا کرتے ہوئے
عوام کو بہترین ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کی۔ اس کے علاوہ پی ٹی آئی نے اس شہر کے لیے ہر وہ کام کیا جو وفاقی حکومت کی ذمہ داری نہیں تھی۔ سندھ حکومت نے نالوں کی صفائی کے پیسے ہڑپ کیے جس کے بعد بارشوں میں پورا شہر دریا میں تبدیل ہوگیا تھا۔ وفاقی حکومت نے شہریوں کی پریشانیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے شہر کے بڑے نالے صاف کروائے۔ پی ٹی آئی کی حکومت میں اب تک اراکین اسمبلی کے ذریعے 9 ارب 90 کروڑ روپے سے گلی محلوں میں ترقیاتی کام کروائے گئے۔
جب شہر میں سارے کام وفاقی حکومت نے کرنے ہیں تو سندھ حکومت این ایف سی فنڈز کہاں خرچ کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلدیاتی نظام عوام کو با اختیار بنانے کے لیے ہوتا ہے
جس پر سندھ حکومت نے بد نیتی دکھاتے ہوئے ترامیم کی ہیں جسے پی ٹی آئی یکسر مسترد کرتی ہے۔ سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے پیچھے پیپلز پارٹی کی بلدیاتی انتخابات میں شکست کا خوف اور بوکھلاہٹ ہے۔ ہم کسی صورت بلدیاتی اداروں کو بے اختیار نہیں ہونے دیں گے۔