تعارف: اسرار ایوبی .. بانی سوشل سیفٹی نیٹ پاکستان
ای او بی آئی پنشنرز ویلفیئر ایسوسی ایشن (EPWA)
کے بانی اور چیئرمین اظفر شمیم
ہرکہ خدمت کرد او مخدوم شد
ہرکہ خود را دید او محروم شد
شیخ سعدی
شیخ سعدی رح فرماتے ہیں کہ جس انسان نے خدمت خلق کو اپنا شعار بنا لیا وہ آخر کار انسانوں کی نگاہ میں عزت اور بلند مرتبہ کا حقدار ہوگیا
اور جس نے خود اپنے آپ کو دیکھنا شروع کردیا،خود اپنی خدمت شروع کردی وہ بالآخر محروم ہوگیا ۔
ہماری رائے میں ای او بی آئی کے ہزاروں پنشن یافتگان کی فلاح وبہبود میں ہمہ تن کوشاں اظفر شمیم کی شخصیت کا شمار بھی شیخ سعدی رح کے پہلے مصرع سے تعلق رکھنے والے افراد میں ہوتا ہے ۔ جنہوں نے ایک عرصہ سے بے لوث انداز میں خدمت انسانی کو اپنا شعار بنایا ہوا ہے ۔
اظفر شمیم کے آباء و اجداد کا تعلق ہندوستان کے تہذیبی مرکز لکھنؤ سے تھا ۔ جنہوں نے آزادی کے بعد نئے وطن کی جانب ہجرت کی اور پہلے مرحلہ میں ملک کے مشرقی خطہ کے اہم شہر ڈھاکہ اور پھر ملک کے مغربی حصہ کے شہر راولپنڈی کو اپنا مسکن بنایا ۔ جہاں آپ کے ماموں جان ایک اہم وفاقی محکمہ میں ملازم تھے ۔
آپ نے 1959ء میں اسی عسکری شہر میں جنم لیا اور ابتدائی اور ثانوی تعلیم بھی اسی شہر میں حاصل کی ۔ اظفر شمیم نے 1979ء میں مزید تعلیم اور حصول روزگار کے لئے کراچی شہر کا رخ کیا ۔
آپ نے جامعہ کراچی سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد کچھ عرصہ ایک سرکاری ادارہ میں ملازمت کی، لیکن اس ملازمت میں ان کا دل نہ لگا ۔ بعد ازاں انہوں نے ملک کے ایک بڑے صنعتی اور کاروباری گروپ حبیب گروپ آف کمپنیز میں شمولیت اختیار کرلی ۔ جہاں انہوں نے حبیب گروپ کے تحت ملک کے مختلف اہم صنعتی اور کاروباری منصوبوں کے لئے نمایاں طور سے خدمات انجام دیں ۔ جن میں موٹر سازی کے کارخانہ ٹویوٹا انڈس موٹرز کراچی اور حیدرآباد کے نزدیک کوئلہ کی کان کنی کے منصوبہ لاکھڑا کول کمپنی قابل ذکر ہیں ۔
اظفر شمیم کا پیشہ ورانہ کے لحاظ سے بنیادی شعبہ صنعتی تعلقات، ترقی انسانی وسائل اور انتظام ہے ۔ اسی لحاظ سے آپ طویل عرصہ تک حبیب گروپ کے شعبہ ترقی انسانی وسائل میں ذمہ دار عہدہ پر فائز رہے ہیں ۔ ملازمت سے ریٹائرمنٹ کے بعد اظفر شمیم خود بھی ای او بی آئی کے پنشن یافتہ ہیں ۔
اظفر شمیم کو اپنی حساس اور دردمند طبعیت کے لحاظ سے ابتداء ہی سے معاشرہ کے کمزور اور محروم طبقات سے ہمدردی اور خدمت خلق کا جذبہ موجزن رہا ہے ۔ آپ نے اپنے اسی جذبہ خدمت کو عملی شکل دینے کے لئے ملک کے پنشن یافتہ کمزور طبقہ کی فلاح وبہبود اور خدمت کے لئے اپنی زندگی کو وقف کردیا ہے ۔
اس مقصد کے تحت آپ نے ای او بی آئی کے پنشن یافتگان کو درپیش شکایات اور مختلف مسائل کا بغور جائزہ لے کر اس کمزور طبقہ کی حالت بہتر بنانے اور انہیں درپیش مسائل کے حل کے لئے باقاعدہ اور منظم طور پر جدوجہد کرنے کا فیصلہ کیا ۔
چنانچہ آپ نے ای او بی آئی کے پنشن یافتگان کی شکایات، درپیش مسائل اور ان کے حقوق کے تحفظ پر کافی غور و خوض کے بعد اپنے چند ہم خیال ساتھیوں کے تعاون سے ای او بی آئی کے پنشن یافتگان کی فلاح و بہبود کے لئے ایک ایسوسی ایشن قائم کرنے کا فیصلہ کیا اور اس مقصد کے حصول کے لئے 27 جون 2019 کو ای او بی آئی پنشنرز ویلفیئر ایسوسی ایشن پاکستان (EPWA) کی داغ بیل ڈالی گئی ۔
اس ویلفیئر ایسوسی ایشن کو ای او بی آئی کے ملک بھر کے ہزاروں پنشن یافتگان میں خاصی پذیرائی اور مقبولیت حاصل ہوئی اور رکنیت سازی کے مرحلہ کے بعد اس انجمن کی باقاعدہ تنظیم سازی بھی کی گئی ۔ ای او بی آئی کے چار لاکھ سے زائد پنشن یافتگان اور 90 لاکھ سے زائد مستقبل کے پنشن یافتگان کی ملک گیر نمائندہ ایسوسی ایشن ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔
الحمدللہ! اظفر شمیم اور ان کے مخلص اور بے لوث ساتھیوں کی انتھک محنت اور جدوجہد کے نتیجہ میں ان کی ایسوسی ایشن 22 مارچ 2022ء کو حکومت سندھ سے باقاعدہ رجسٹریشن سرٹیفکیٹ بھی حاصل کر چکی ہے ۔
اظفر شمیم کو اس ملک گیر فلاحی ایسوسی ایشن کا بانی اور چیئرمین ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے ۔
ای او بی آئی پنشنرز ویلفیئر ایسوسی ایشن (رجسٹرڈ) EPWA کے دیگر عہدیداروں میں قاضی عبد الجبار، صدر ( میر پور خاص شوگر ملز) ، محمد متین خان، سینئر نائب صدر ( پاکستان اسٹیلز)، شمس الضحیٰ زبیری نائب صدر ( کاٹن ایکسچینج کارپوریشن)، سید علمدار رضا جنرل سیکریٹری (پاکستان اسٹیلز)، سید اوسط جعفری، ڈپٹی سیکریٹری جنرل ( ٹنڈو محمد خان شوگر ملز)، مشیر احمد، جوائنٹ سیکریٹری ( فوجی شوگر ملز گھوٹکی)، ارشاد احمد ،خازن ( پاکستان اسٹیلز) اور سید رضا حیدر ( روزنامہ نوائے وقت) شامل ہیں
اظفر شمیم EPWA کے پلیٹ فارم سے ای او بی آئی کے لاکھوں پنشن یافتگان کو درپیش مسائل زیادہ سے زیادہ ملازمین کی ای او بی آئی میں رجسٹریشن کنٹری بیوشن کی ادائیگی یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ پنشن میں معقول اضافہ کے لئے بھی ارباب و اختیار تک اپنی صدا پہنچانے کے لئے شب وروز مصروف ہیں ۔ اس وقت ملک بھر میں ایسوسی ایشن کے ارکان کی تعداد دو ہزار سے تجاوز کرگئی ہے ۔ جبکہ رکنیت سازی کا سلسلہ بھی تیزی سے جاری ہے ۔
اظفر شمیم نے ملک بھر میں مقیم ای او بی آئی کے پنشن یافتگان سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لئے زیادہ سے زیادہ تعداد میں ای او بی آئی پنشنرز ویلفیئر ایسوسی ایشن (رجسٹرڈ) EPWA کے پلیٹ فارم پر جمع ہوں اور اس سلسلہ میں کسی بھی قسم کی معلومات کے لئے 2771441-0345 پر مقررہ اوقات میں رابطہ کیا جاسکتا ہے۔
اظفر شمیم ای او بی آئی کے پنشن یافتگان کو درپیش مسائل اور شکایات کے فوری ازالہ اور ان کی دادرسی کے لئے وفاقی حکومت، وزارت سمندر پار پاکستانی و ترقی انسانی وسائل، اسلام آباد، ای او بی آئی کی انتظامیہ ، بینک الفلاح کے حکام، وفاقی محتسب، بینک دولت پاکستان سمیت دیگر متعلقہ سرکاری اداروں سے بذریعہ فون،ای میل،واٹس ایپ اور خط و کتابت کے ذریعہ بھی برابر رابطہ میں رہتے ہیں اور ملاقاتیں بھی کرتے ہیں ۔
اظفر شمیم نے اپنی نگرانی میں ملک بھر کے ای او بی آئی کے لاکھوں پنشن یافتگان سے رابطہ اور انہیں درپیش مسائل کے حل کی غرض سے ایک واٹس ایپ گروپ EPWA بھی تشکیل دیا ہوا ہے ۔ جس کے ذریعہ گروپ کے رکن پنشن یافتگان کو ای او بی آئی کے متعلق تازہ ترین معلومات کی فراہمی، درپیش مسائل کے لئے مناسب رہنمائی اور معاونت کے ساتھ ساتھ ان کی جائز شکایات کے ازالہ کے لئے متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام سے رابطے بھی کئے جاتے ہیں ۔
اظفر شمیم کا کہنا ہے کہ ہمارے ملک میں بزرگ اور مختلف عوارض میں مبتلا پنشن یافتگان کے کمزور ترین طبقہ کو ہر سطح پر نظر انداز کیا جاتا ہے ۔
جبکہ ریٹائرڈ ملازمین کے اس محب وطن طبقہ کی جانب سے اس ملک کی صنعتی پیداوار، ملک کی معاشی ترقی ، استحکام اور خوشحالی کے لئے اپنا خون پسینہ بہا دینے کے باوجود انہیں نظر انداز شدہ طبقہ میں شمار کیا جاتا ہے ۔
مقام افسوس ہے کہ ان معزز پنشن یافتگان کو آج بھی معاشرہ میں وہ عزت اور وقار حاصل نہیں کہ جس کے وہ صحیح معنوں میں مستحق ہیں ۔
اس موقع پر انہوں نے حکومت پاکستان سے ای او بی آئی کے لاکھوں پنشن یافتگان کے لئے روزمرہ اشیائے صرف کی خریداری، ادویات و علاج ومعالجہ ، ریلوے اور ہوائی جہاز کے سفر سمیت دیگر ضروری خدمات میں خصوصی رعایت دینے کا بھی مطالبہ کیا ۔
انہوں نے وفاقی حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ ای او بی آئی کے ایک اہم اسٹیک ہولڈر کی حیثیت سے اور لاکھوں پنشن یافتگان کے مجموعی مفادات کے تحفظ کے لئے EPWA کو ای او بی آئی کے بورڈ آف ٹرسٹیز میں بھی نمائندگی دی جائے۔
اظفر شمیم کو فرصت کے اوقات میں مطالعہ اور نگری نگری سفر کاشوق ہے ۔ آپ مشرق بعید کے ممالک تھائی لینڈ، سنگا پور، کمبوڈیا اور بنگلہ دیش کے مطالعاتی دورے بھی کر چکے ہیں ۔
اظفر شمیم 1993 میں رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے تھے اور الحمدللہ آپ تین سعادت مند صاحبزادیوں اور ایک سعادت مند صاحبزادہ کے والد ہیں ۔ آپ کے چاروں بچے مختلف پیشہ ورانہ شعبوں میں اعلیٰ تعلیم کے حصول میں مصروف ہیں ۔
اظفر شمیم کا کہنا ہے کہ ملک میں اس قدر بڑھتی ہوئی مہنگائی اور روپے کی قدر میں دن بدن کمی کے باعث ای او بی آئی پنشن کی موجودہ قلیل رقم 8,500 روپے ماہانہ کی معمولی پنشن میاں بیوی کے ایک ماہ کے گزارہ کے لئے انتہائی ناکافی ہے ۔ لہذاء ای او بی آئی سے ہمارا مطالبہ ہے کہ پنشن کی رقم میں فوری طور پر اضافہ کرنے کے لئے اسے وفاقی حکومت کی جانب سے اعلان کردہ موجودہ کم از اجرت سے منسلک کرکے 25,000 روپے ماہانہ کیا جائے اور آئندہ جب بھی کارکنوں کی کم از کم اجرت میں اضافہ ہو تو اسی تناسب سے ای او بی آئی پنشن میں بھی اضافہ کیا جائے۔
اظفر شمیم نے مزید کہا کہ آپ کو یہ بھی معلوم ہے کہ انسان کو بڑھاپے میں بے شمار سنگین امراض لاحق ہو جاتے ہیں ۔ جن میں بلند فشار خون، ذیابیطیس، بینائی اور سماعت میں کمزوری، امراض قلب وغیرہ شامل ہیں ۔ دیگر افراد کے مقابلہ میں ان بزرگ افراد کو علاج ومعالجہ کی زیادہ ضرورت درکار ہوتی ہے ۔ جبکہ علاج و معالجہ کے اخراجات میں بھاری اضافہ اور ادویات کی قیمتیں بھی دن بدن بڑھتی جارہی ہیں ۔ جس کے باعث پنشن یافتگان کے لئے روح اور جسم کا رشتہ برقرار رکھنا انتہائی مشکل ہو تا جا رہا ہے ۔
اظفر شمیم کا کہنا ہے کہ ماضی میں ای او بی آئی کی ایک دردمند اور انسان دوست انتظامیہ نے سنگین امراض میں مبتلا پنشن یافتگان کو علاج و معالجہ کی سہولیات فراہم کرنے کے لئے سہارا انشورنس کمپنی لمیٹڈ کے نام سے ایک انشورنس کمپنی قائم کی تھی ۔ لیکن بعد ازاں ای او بی آئی کی بعد میں آنے والی انتظامیہ کی جانب سے عدم دلچسپی اور لاپرواہی کے باعث یہ انشورنس کمپنی اب تک فعال نہیں ہوسکی ہے ۔ جس کے باعث ای او بی آئی کے ہزاروں پنشن یافتگان اپنے علاج ومعالجہ کی بنیادی سہولت سے محروم ہوگئے ہیں ۔ لہذاء ای او بی آئی کی انتظامیہ کو سہارا انشورنس کمپنی کو فوری طور پر فعال کرنے کی ضرورت ہے ۔
اظفر شمیم نے کہا کہ ان کی ایسوسی ایشن کا نصب العین ای او بی آئی کے لاکھوں پنشن یافتگان کی بے لوث خدمت ہے وہ اور ان کے ساتھی یہ فریضہ تا زندگی انجام دیتے رہیں گے
اس موقع پر EPWA کے بانی اور چیئرمین اظفر شمیم نے ملک بھر میں مقیم ای او بی آئی کے تمام پنشن یافتگان سے اپیل کی ہے کہ وہ ای او بی آئی کے متعلق تمام اہم معاملات ، کسی قسم کی شکایت اور درپیش مسائل کے حل اور مصدقہ معلومات کے لئے فوری طور پر EPWA سے رابطہ کریں ۔
اظفر شمیم ای او بی آئی کے پنشن یافتگان کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ہمیں اپنے مسائل کے حل کے لئے تمام اختلافات فراموش کرکے ایک پلیٹ فارم پر متحد ہوکر عملی جدوجہد کرنا ہوگی وگرنہ تمہاری داستاں بھی نہ ہوگی داستانوں میں ۔