اسلام آباد سابق وزیر اعظم و چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے عوام کو رواں ماہ حکومت کے خلاف احتجاج کی کال کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے ا ن سوئنگ یارکر مار کر ان سب کو پھنسا دیا ہے،یہ مجھے اس اسٹیج پر دھکیل رہے ہیں کہ میں فائنل کال دوں، ستمبر میں قوم کو کال دے رہا ہوں ،جس دن کال دوں گا

پوری قوم سڑکوں پر ہو گی،موجودہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی کوئی بات نہیں کی، بیرونی سازش کے ذریعے چور دروازے سے آنے والوں کو اہم تقرریوں کا اختیار نہیں دیا جا سکتا، نہیں چاہتا اسٹیبلشمنٹ کی آڑ لے کر کوئی ملک کو نقصان پہنچائے ،مسلسل 5 مہینے جلسے کرکے قوم کا ٹمپریچر چیک کر لیا ہے

اور اب قوم میں اس حکومت کے خلاف غصہ اور رد عمل بوائلنگ پوائنٹ سے بس ذرا ہی نیچے ہے۔ منگل کے سابق وزیر اعظم و چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے بنی گالہ میں صحافیوں سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نجی ٹی وی میں انٹرویو دیتے ہوئے میں نے موجودہ آرمی چیف کے کے مدت ملازمت میں توسیع کی کوئی بات نہیں کی ، اپنی ایک پوزیشن رکھی ہے کہ ملک میں جو سیاسی حالات ہیں اور قوم مشکل صورتحال سے گزر رہی ہے

اس کا واحد حل فوری عام انتخابات کا اعلان ہے اور نئی حکومت کے انتخاب تک ملک کے سب سے اہم ادارے کے سربراہ کی تعیناتی کو موخر کیا جائے ، کیونکہ اس وقت ملک میں جو حکومت اور جن کے پاس مینڈیٹ نہیں، ان کو آرمی چیف لگانے کا اختیار نہیں دیا جا سکتا،جن کو جیل ہونا چاہیے تھا، وہ اقتدار کے ایوانوں میں بیٹھے ہیں،بیرونی سازش کے ذریعے چور دروازے سے آنے والوں کو اہم تقرریوں کا اختیار نہیں دیا جا سکتا۔ انھوں نے کہاکہ الیکشن کو مارچ تک لے جانے کے بالکل حق میں نہیں ہوں،اس وقت جمہوریت خطرے میں ہے،ملک دلدل میں پھنس رہا ہے،

یہ حکومت رہی تو آگے اندھیرا ہی اندھیرا ہے، کہا تھا کہ معیشت کمزور ہوئی تو ملک ڈیفالٹ ہو سکتا ہے، ایسے حالات بنے تو نیشنل سکیورٹی پر کمپرومائز کرنا پڑ سکتا ہے، آئی ایم ایف نے خود کہا اس وقت پاکستان میں کمزور ترین حکومت ہے۔ عمران خان نے کہا کہ علامہ اقبال نے کہا تھا کہ مسلمان ممالک بادشاہت کی وجہ سے تباہ ہوئے، آج ملک کو دو خاندانوں نے اپنی کرپشن اور لوٹ مار کے لیے سارے تباہ کر دیا ، ان دو خاندانوں کے ادوار میں ہی بنگلہ دیش اور بھارت پاکستان سے آگے نکل گئے،

فوج کا ادارہ میرٹ کی وجہ سے ہی بچا ہوا ہے لیکن جب میں نے میرٹ کی بات کی تو آئی ایس پی آر کا ردعمل آگیا ، حیران ہوں کہ آئی ایس پی آر کو پریس ریلیز جاری کرنے کی کیا ضرورت تھی؟۔ عمران خان نے کہا کہ موجودہ حکومت کو سمجھ نہیں آرہی کہ میرے ان سوئنگ یارکر کو کیسے کھیلیں،میں نے ان سوئنگ یارکر مار کر ان سب کو پھنسا دیا ہے، قوم کو آخری کال دینے کا معاملہ ستمبر سے آگے نہیں جائے گا، یہ مجھے اس اسٹیج پر دھکیل رہے ہیں کہ میں کال دوں ،جس دن کال دوں گا پوری قوم سڑکوں پر ہو گی۔انھوں نے کہا کہ جو ادارہ ملکی مفاد کے ساتھ ہے میں اسکے ساتھ کھڑا ہوں جب کہ چند لوگوں نے اپنے مفادات کی خاطر ملکی سلامتی کو دا پر لگایا ہوا ہے، ہوسکتا ہے کہ میں ان لوگوں کے نام بھی بتا دوں گا،حالات اس طرف جارہے ہیں کہ جو چند نام نہیں لینا چاہتا، وہ لے دوں ،موجودہ دور حکومت میں ضیا ء کے مارشل لاء سے بھی برے حالات ہیں ۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے مزید کہا کہ مسلسل 5 مہینے جلسے کرکے قوم کا ٹمپریچر چیک کر لیا ہے اور اب قوم میں اس حکومت کے خلاف غصہ اور رد عمل بوائلنگ پوائنٹ سے بس ذرا ہی نیچے ہے، آج سب سے کہہ رہا ہوں یہ مجھے دیوار کے ساتھ لگا کر اسی طرف دھکیل رہے ہیں، جہاں میرے پاس کال دینے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہوگا جب کہ مجھے گرفتاری کا کوئی خوف نہیں ہے پہلے بھی جب حکومت نے مجھے گرفتا ر کرنے کا منصوبہ بنایا تھا تو میں نے جیل میں پڑھنے کے لیے کتابیں بھی بیگ میں رکھ لی تھیں۔ عمران خان نے اپنی گفتگو میں کہا کہ نواز شریف واپس آئے، اس کے استقبال کے لیے تیار ہوں، ایسا استقبال ہوگا کہ یہ یاد رکھیں گے ، شہباز شریف کی بطور وزیراعلیٰ پنجاب ساری ترقی صرف اشتہاروں میں تھی ۔ انھوں سوالوں کے جواب میں کہا کہ سکندر سلطان راجا پاکستان کا نہیں، ن لیگ کا چیف الیکشن کمشنر ہے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی میں میرٹ کا کوئی نظام نہیں ہے، مریم نواز کا چوہدری نثار سے کیا مقابلہ ہے ،چوہدری نثار کا سارا سیاسی تجربہ ایک طرف رہ گیا اور پارٹی مریم کے حوالے کردی۔ پنجاب میں ہماری حکومت کے خلاف سازشیں شروع ہوگئیں ہیں، جو لوگ پنجاب حکومت گرانے کا سوچ رہے وہ ملک کے ساتھ مخلص نہیں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ نجی ٹی وی اینکر سمیع ابراہیم کو پشاور میں تین چاہ ماہ پہلے جو انٹرویو دیا تھا، اس میں کہی گئی ہر بات سچ ثابت ہوئی ہے ۔انھوں نے کہا کہ لنگڑی لولی حکومت اسٹیبلشمنٹ کے بغیر تو کچھ بھی نہیں، میں نہیں چاہتا اسٹیبلشمنٹ کی آڑ لے کر کوئی ملک کو نقصان پہنچائے، بہت ضروری ہے ججز کی تعیناتی بھی میرٹ پر ہو، عدلیہ کو ججز کی تعیناتی پر میرٹ پر مبنی میکنزم بنانا چاہیے۔
عمران خان

Leave a Reply