موسمیاتی تبدیلیوں کی تباہ کاریوں سے کوئی ملک نہیں بچ سکتا، مرتضیٰ وہاب، پریس کانفرنس

کراچی: وفاقی وزیربرائے محکمہ تخفیف غربت اورسماجی تحفظ شازیہ عطا مری نے کہا ہے کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب سے پاکستان میں بڑے پیمانے پر تباہ کاریاں ہوئی ہیں جس سے صوبہ سندھ، بلوچستان، کے پی کے اور پنجاب کے کئی اضلاع شدید متاثر ہوئے ہیں جبکہ سیلاب سے 3 کروڑ 30 لاکھ لوگ بے گھر ہوگئے ہیں

اور سیلاب متاثرین کی تعداد کئی ممالک کی آبادی سے کہیں زیادہ ہے۔ انہوں نے یہ بات منگل کو سندھ حکومت کے ترجمان بیریسٹر مرتضیٰ وہاب کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا موسمیاتی تبدیلیوں کی تباہ کاریوں سے کوئی بھی ملک نہیں بچ سکتا لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ جن ممالک کا موسمیاتی تبدیلی میں حصہ نہیں ان کا بہت نقصان ہوا ہے

موسمیاتی تبدیلی نے پاکستان پر تباہ کن اثرات چھوڑے ہیں۔ پاکستان کا کاربن پھیلانے میں ایک فیصد سے بھی کم کردار ہے اور کاربن اخراج کے ذمہ دار امیر اور ترقی یافتہ ممالک ہیں، ایسے ممالک کو آگے بڑھ کر سیلاب متاثرین کی امداد اور مدد کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ سیلاب سے متاثرین کی تکلیف تصور سے کئی گنا زیادہ ہے، متاثرین کی مدد کیلئے دنیا کی توجہ بلآخر پاکستان کی طرف آئی ہے اور عالمی اداروں بشمول اقوام متحدہ کی ایجنسیز، عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک، ورلڈ فوڈ پروگرام و دیگر عالمی اداروں نے سیلاب سے متاثرہ افراد کی بھرپور مدد اور امداد کی ہے جس پر ہم انکے بہت مشکور ہیں۔ وفاقی وزیر شازیہ مری نے کہا کہ وفاقی حکومت سیلاب سے متاثرہ افراد کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے

لیکن سیلاب کی تباہ کاریاں اتنی بڑے پیمانے پر ہیں کہ کسی بھی حکومت کے لئے ایسی تباہی کو کنٹرول کرنا مشکل ہے۔متاثرین کی اپنے گھروں میں بحالی حکومت کی بنیادی ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے اندر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے متاثرین کی سب سے پہلے امداد کی گئی، وزیراعظم میاں شہباز شریف نے سیلاب سے متاثرین کو فی خاندان 25 ہزار روپے دینے کا اعلان کیاجس کا آغاز 19 اگست کو بلوچستان صوبے سے کیا گیا

اور بعد میں سندھ، کے پی کے اور پنجاب صوبوں میں بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے متاثرین میں امدادی رقم تقسیم کی گئی اور اب تک 25.49 ارب روپے دس لاکھ 21 ہزار سے زائد خاندانوں میں تقسیم کیے جا چکے ہیں۔ وفاقی وزیر شازیہ مری کا کہنا تھا کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب سے صوبہ بلوچستان کے 30, صوبہ سندھ کے 25، جنوبی پنجاب کے 3 اور کے پی کے کے مختلف اضلاع شدید متاثر ہوئے ہیں وہاں پر وفاقی حکومت صوبائی حکومت سے مل کر متاثرین کی مدد اور ریلیف فراہم کر رہی ہے۔

Leave a Reply