کراچی:وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے چینی قونصل جنرل مسٹر لی بیجیان سے وزیراعلیٰ ہائوس میں ملاقات کے دوران کہا کہ شدید بارشوں کے دوران منہدم مکانات کی تعمیرکیلئے بنائی گئی کمپنی میں پرائیویٹ سیکٹر کے نامور افراد کو شامل کیا گیا ہے تاکہ شفافیت کو یقینی بنایا جاسکے۔
سیلاب سے متاثرہ افراد کے گھروںکی تعمیرکیلئے قرضہ دینے والی ایجنسیوں سے قرض کے طور پر جو فنڈز اکٹھے کئے گئے وہ شفاف طریقے سے استعمال کئے جائیںگے، اسکا آڈٹ ایک معروف فرم سے کرایا جائےگا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے مخیر حضرات، عالمی برادری، قریبی دوست ممالک اور ملٹی نیشنل کمپنیوںکو دعوت دی کہ وہ آئیں اور منہدم مکانات کی تعمیرکیلئے ایک علاقہ /محلہ یا گائوںکا انتخاب کریں اور اپنے کنٹریکٹرز یا کنسٹرکشن کمپنی سے کام کرائیں، صوبائی حکومت انہیں ہر قسم کا تعاون فراہم کرےگی۔
شدید بارشوں اور سیلاب سے3.8ملین مکانات کو نقصان پہنچا جس کیلئے انکی حکومت نے مکانات کی تعمیر نو کیلئے500ملین ڈالرکے قرضے پر بات چیت کی لیکن مکانات کی تعداد اتنی زیادہ ہے کہ تمام بے گھر لوگوں کے مکانات بنانے کیلئے مزید امداد کی ضرورت ہے
چینی قونصل جنرل نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ انکے ماہرین کی ایک ٹیم سکھر ڈویژن کے سیلاب سے متاثرہ علاقوںکا دورہ کرکے منہدم مکانات کا سروے کرےگی اور پھر مکانات کی تعمیر نو کیلئے ان علاقوںکا انتخاب کرےگی۔ وزیراعلیٰ نے متاثرہ افراد کی بحالی میں سندھ حکومت کی مدد پر چینی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔
چینی قونصل جنرل نے وزیر اعلیٰ کو کراچی کیلئے ایک لاکھ یوان کا چیک اور سیلاب سے متاثرہ افراد کیلئے سی ایم فنڈ کیلئے پانچ لاکھ یوان کا چیک پیش کیا۔ وزیراعلیٰ نے سندھ کے سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد کرنے پر قونصل جنرل، چینی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔