ملک بھر میں قومی اسمبلی کی 8 اور پنجاب اسمبلی کی 3 نشستوں پر ضمنی انتخابات کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کا سلسلہ جاری ہے، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پشاور سے کامیاب ہوگئے ہیں جبکہ انہیں 6 حلقوں اور پیپلزپارٹی کو 2 حلقوں میں برتری حاصل ہے۔
نوائے بروج نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کے استعفے منظور ہونے کے بعد خالی ہونے والی خیبرپختونخوا کی 3، پنجاب کی 3 اور سندھ کی 2 نشستوں پر ضمنی انتخابات ہوئے، پولنگ کے بعد اب ووٹوں کی گنتی اور غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کا سلسلہ جاری ہے۔
تینوں صوبوں میں پی ڈی ایم اور حکومت کی اتحادی جماعتوں کا پی ٹی آئی سے سخت مقابلہ ہے جن میں سے 7 نشستوں پر خود عمران خان بطور امیدوار ہیں جبکہ ایک نشست پر شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی مہر بانو پی ٹی آئی کے ٹکٹ سے بلے کے نشان پر الیکشن لڑ رہی ہیں۔
خیبرپختونخوا کی 3 قومی اسمبلی نشستوں کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج
این اے 22 مردان: پی ٹی آئی کو برتری
این اے 22 مردان 260 پولنگ اسٹیشن کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق عمران خان 61027 کے ساتھ پہلے اور مولانا قاسم 54289 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔
این اے 24 چارسدہ: پی ٹی آئی کو برتری
این اے 24 چارسدہ سے 367 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق عمران خان کے 74830 اور ایم ولی کے 65230 کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔
این اے 31 پشاور: پی ٹی آئی کامیاب
این اے 31 سے 265 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق عمران خان 57824 حاصل کرکے کامیاب ہوگئے ہیں۔ اے این پی کے غلام بلور کے 32 ہزار 253 ووٹ لے سکے۔
جماعت اسلامی کے محمد اسلم 3 ہزار 817 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔ این اے 31 پشاور میں ووٹرز ٹرن آؤٹ 20.28 فیصد رہا۔
پنجاب کی 3 قومی اسمبلی نشستوں کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج
این اے 108 فیصل آباد: پی ٹی آئی کو برتری
این اے 108 کے 318 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان 89816 ووٹ لے کر آگے مسلم لیگ ن کے عابد شیر علی 67214 ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پر ہیں۔
این اے 118 ننکانہ صاحب: پی ٹی آئی کو برتری
حلقہ این اے 118 کے 162 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی نتاٸج کے مطابق پی ٹی آٸی امیدوار عمران خان 43854 ووٹ لے کر آگے جبکہ مسلم لیگ (ن) کی امیدوار ڈاکٹر شذرہ منصب علی کھرل 37449 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں اور ٹی ایل پی کے پیر افضال حسین شاہ 11980 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر ہیں۔
این اے 157 ملتان: پیپلز پارٹی کامیاب
ملتان کے حقلہ این اے 157 کے 197 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی نتائج کے مطابق پی پی کے علی موسی گیلانی 79743 کے ساتھ کامیاب ہوگئے ہیں۔ ٹی آئی کی امیدوار مہربانو 59993دوسرے نمبر پر ہیں۔
سندھ کی 2 قومی اسمبلی نشستوں کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج
این اے 237 کراچی
این اے 237 ملیر کے 150 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی نتیجہ کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے عبدالحکیم بلوچ 20740 کے ساتھ پہلے جبکہ پی ٹی آئی کے عمران خان 17740 کے ساتھ دوسرے نمبر اور ٹی ایل پی کے سمیع اللہ خان 2096 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر ہے۔
این اے 239 کراچی
این اے 239 کورنگی کے 106 پولنگ اسٹیشن غیر حتمی نتیجے کے مطابق تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان 16039 ووٹ لے کر آگے، ایم کیو ایم کے سید نیئر رضا 2748 ووٹ لے کر دوسرے نمبر اور ٹی ایل پی کے محمد یاسین 1904 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر ہیں۔
پنجاب کی 3 صوبائی نشتوں کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج
پنجاب کی صوبائی نشستوں کے غیر حتمی نتائج کے مطابق خانیوال اور بہاولنگر میں پی ٹی آئی جبکہ شیخوپورہ میں مسلم لیگ (ن) کو برتری حاصل ہے۔
پی پی 139 شیخوپورہ
پی پی 139 کے 97 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے چوہدری افتخار 23765 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر پی ٹی آئی کے محمد ابو بکر 21881 لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
پی پی 209 خانیوال
پی پی 209 خانیوال کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی ٹی ائی کے امیدوار محمد فیصل خان نیازی 58337 ووٹ لیکر آگے جبکہ مسلم لیگ ن کے امیدوار چوہدری ضیا الرحمان 45958 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر ہیں۔
پی پی 241 بہاولنگر
پی پی 241 کے 156 پولنگ اسٹیشنز کے غیرحتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے امیدوار ملک مظفر خان55005 ووٹ کے ساتھ پہلے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے امان اللہ ستار باجوہ 44229 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
امیدوار
خیبرپختونخوا کے حلقے این اے 22 مردان میں جمیعت علما اسلام کی جانب سے مولانا قاسم جبکہ چارسدہ حلقہ این اے 24 سے عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل خان ولی کو ٹکٹ دیا گیا، ان دونوں امیدواروں کی حکومت میں شامل تمام اتحادی جماعتوں نے حمایت کا اعلان کردیا ہے۔ پی ڈی ایم امیدواروں کا مقابلہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان سے ہوا۔
پنجاب کی تین نشستوں حلقہ این اے 108 فیصل آباد، ننکانہ صاحب این اے 118 سے مسلم لیگ ن نے بالترتیب عابد شیر علی اور ڈاکٹر شذرہ منصب علی کو ٹکٹ دیا گیا، جن کو پی ڈی ایم کی حمایت بھی حاصل ہے۔ ان دونوں حلقوں پر بھی لیگی امیدواروں کے مدمقابل عمران خان رہے۔
مزید پڑھیں: ضمنی انتخابات تیاریاں مکمل، پاک فوج کی تعیناتی کا نوٹی فکیشن بھی جاری
ملتان این اے 157 کی نشست سے شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی مہر بانو قریشی نے پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا جن کا مقابلہ یوسف رضا گیلانی کے بیٹے اور پی پی کے امیدوار علی موسیٰ گیلانی سے ہوا۔
علاوہ ازیں کراچی کے حلقہ این اے 237 اور 239 میں عمران خان کے مدمقابل پی ڈی ایم نے بالترتیب عبدالحکیم بلوچ اور ایم کیو ایم کے نیئر رضا کو مشترکہ امیدوار نامزد کیا۔ حلقہ این سے 237 میں مجموعی طور پر گیارہ جبکہ حلقہ این اے 239 میں 22 امیدوار مد مقابل ہوئے۔
قومی اسمبلی کے 8 حلقوں کے علاوہ پنجاب اسمبلی کے تین حلقوں پی پی 139 شیخوپورہ، پی پی 209 خانیوال اور پی پی 241 بہاولنگر میں بھی ضمنی انتخاب ہوئے۔
الیکشن میں امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے جبکہ انتخابی سامان ریٹرننگ افسران کی زیر نگرانی پولنگ اسٹیشن منتقل کیا گیا۔ الیکشن کمیشن نے کراچی کے دونوں این اے 237 اور 239 کے تمام پولنگ اسٹیشنز کو حساس یا انتہائی حساس قرار دیا۔
تمام حلقوں میں پولنگ صبح 8 بجے سے شام پانچ بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہی۔ الیکشن کمیشن نے رینجرز، ایف سی اور پاک فوج کی تعیناتی کا نوٹی فکیشن بھی جاری کیا تھا۔
اُدھر ریٹرننگ افسر نے فیصل آباد کے حلقہ این اے 108 میں امیدوار کی جانب سے ووٹ خریدنے کی خبر کا نوٹس لیتے ہوئے سٹی پولیس افسر سے رپورٹ طلب کرلی۔
پی ٹی آئی کراچی کے صدر حملے میں زخمی
کراچی این اے 237 میں ضمنی انتخاب کے دوران ملیر کے پولنگ اسٹیشن پر پی ٹی آئی کراچی کے صدر حملے کے دوران زخمی ہوئے، انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
تحریک انصاف نے الزام عائد کیا ہے کہ ہمارے کراچی کے صدر بلال غفار پر ملیر غازی گوٹھ میں پیپلز پارٹی کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا، بلال غفار کو قریبی اسپتال میں ابتدائی طبی امداد دی گئی

تحریک انصاف کراچی کے صدر بلال غفار نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے ایم پی اے سلیم بلوچ نے مجھ پر سب سے پہلے حملہ کیا، مجھے دھکا دے کر زمین پر گرایا، ان کے 10 سے 15 ساتھیوں نے مجھے اینٹیں ماریں، مجھ پر پولیس کی موجودگی میں پی پی والوں نے حملہ کیا لیکن پولیس نے میری کوئی مدد نہیں کی۔
یہ پڑھیں : کراچی میں ضمنی انتخاب کے دوران پی ٹی آئی کراچی کے صدر حملے میں زخمی
پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان، حلیم عادل شیخ اور عمران اسماعیل نے حملے کی مذمت کی ہے۔ عمران اسماعیل نے کہا کہ پی پی کے جیالے اپنی شکست سے خوف زدہ ہوگئے، الیکشن میں ناخوشگوار واقعات کا رونماء ہونا دھاندلی کی منصوبہ بندی کا حصہ ہے۔
علی زیدی پی پی کے خلاف تشدد کا مقدم درج کرانے پہنچے
واقعے کے بعد پی ٹی آئی سندھ کے صدر علی زیدی وکلاء کے ہمراہ ملیر سٹی تھانے مقدمہ درج کرانے پہنچ گئے۔ تھانے میں پی ٹی آئی رہنما علی زیدی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دہشت گردوں نے بلال غفار اور ساتھیوں پر حملہ کیا جس سے وہ شدید زخمی ہو گئے، ہم پیپلز پارٹی کے نام نہاد دہشت گردوں کے خلاف مقدمہ درج کرانے آئے ہیں، پولیس کی موجودگی میں بلال غفار اور ساتھیوں پر حملہ کیا گیا جس سے واضح ہوگیا کہ پولیس بھی پیپلز پارٹی کے غنڈوں کے ساتھ ملی ہوئی ہے۔
علی زیدی نے کہا کہ یہ لوگ عمران خان کی جیت سے خوف زدہ ہیں، کراچی والوں نے ان نام نہاد دہشت گردوں کو مسترد کردیا ہے، ان کے خلاف ایف آئی آر میں اے ٹی سی کی دفعہ لگوا کر کٹوائیں گے۔
پنجاب کے 6 اضلاع میں اسپیشل برانچ کے حکام کے پولنگ اسٹیشنز میں داخلے پر پابندی
صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب نے 6 اضلاع میں اسپیشل برانچ کے حکام کے پولنگ اسٹیشنز میں داخلے پر پابندی عائد کردی۔ صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب نے یہ پابندی اسپیشل برانچ کے موجودہ اور سابق اہل کاروں کے پولنگ اسٹیشنز میں غیرقانونی اور بلا اجازت داخلے کی شکایات پر عائد کی ہے جس کا باضابطہ حکم نامہ جاری کیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے یہ حکم نامہ ایڈیشنل آئی جی (اسپیشل برانچ) پنجاب کو بھیج دیا ہے۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن ایکٹ 2017ء کے سیکشن 187 کے تحت یہ پابندی لگائی گئی ہے، الیکشن کے دوران غیرقانونی طور پر اپنے عہدے کا غلط فائدہ اٹھانے والے افسر اور اہل کاروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں آسکتی ہے، پابندی کا مقصد یہ ہے کہ انتخابی عمل پر اثرانداز ہونے کی کسی بھی کوشش کو روکا جائے۔
خواتین کی بڑی تعداد ووٹ ڈالنے پولنگ اسٹیشن پہنچی
ضمنی انتخابات میں خواتین کی دلچسپی ظاہر ہوگئی، ان کی جانب سے انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا گیا، خواتین کی بڑی تعداد ووٹ ڈالنے پولنگ اسٹیشن پہنچی۔
الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ 11 حلقوں میں 20 لاکھ 27 ہزار 733 خواتین رجسٹرڈ ووٹرز ہیں، خواتین کی پولنگ کے عمل میں خصوصی دلچسپی خوش آئند ہے، خواتین کی بڑی تعداد آج اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے پولنگ اسٹیشنوں پر ہنچی، الیکشن کمیشن نے صنفی امتیاز کو ختم کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ 11 حلقوں میں خواتین کے لیے 713 پولنگ اسٹیشنز، ساڑھے 4 ہزار پولنگ بوتھ قائم کیے گئے، خواتین کے حق رائے دہی کے استعمال میں سہولت فراہم کرنے کے لیے تمام ریٹرننگ افسران کو ہدایات جاری کر چکا۔
پشاور: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر ایم پی اے ثمر ہارون بلور کو نوٹس
الیکشن کمیشن نے حلقہ این اے 31 پشاور میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر ممبر صوبائی اسمبلی ثمر ہارون بلور کو نوٹس جاری کرتے ہوئے وضاحت طلب کرلی۔
ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق ثمر ہارون بلور نے پولنگ سٹیشن کے اندر ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے وڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی، انہیں سیکریسی آف بیلٹ کی خلاف ورزی پر نوٹس جاری کیا، یہ عمل سیکریسی آف بیلٹ سیکشن 178 کی صریحا! خلاف ورزی ہے، ثمر بلور کو کل صبح 11 بجے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر پشاور کے دفتر اپنی وضاحت دینے کے لیے طلب کیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے الزامات مسترد کردیے
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی کی جانب سے ووٹ تبدیل کیے جانے کا الزام مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جانب داری کا بے بنیاد الزام جمہوری عمل کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے، پی ٹی آئی کے ووٹ حلقوں سے تبدیل کرنے کا الزام مضحکہ خیز ہے، ووٹر لسٹ سے کیسے پتا چل سکتا ہے کہ کون کسے ووٹ ڈالے گا؟
ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ یہ الزام سراسر بے بنیاد اور غلط ہے، ووٹر لسٹیں شفاف اور غلطیوں سے پاک پراسس کے تحت مرتب کی جاتی ہیں، آج کے الیکشن 2018ء کی ووٹر لسٹوں پر ہو رہے ہیں، ووٹر لسٹ پر اعتراض سراسر کم علمی اور غلط بیانی ہے۔
پولنگ کا وقت نہ بڑھانے کا فیصلہ
الیکشن کمیشن نے پولنگ کا وقت نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا۔ ضابطہ اخلاق کے مطابق میڈیا شام 6 بجے تک نتائج نشر کرنے پر پابندی ہے۔
ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ میڈیا پولنگ کا عمل ختم ہونے کے ایک گھنٹہ بعد پولنگ کے نتائج نشر نہ کرنے کا پابند ہوگا، 6 بجے کے بعد میڈیا کو ابتدائی نتائج کو غیر حتمی نتائج کے طور پر نشر کرنے کی اجازت ہوگی، جب تک ریٹرننگ افسران کی جانب سے حتمی نتائج کا اعلان نہیں کیا جاتا ان نتائج کو غیر حتمی ہی تصور کیا جائے گا۔