کراچی :وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ رنی کوٹ قلعے کی پرانی اور حال ہی میں بحال کی گئی دیواروں کے کچھ حصے شدید بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے منہدم ہوگئی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے انڈومنٹ فنڈ ٹرسٹ (ای ایف ٹی) پر زور دیا کہ وہ ان صورتحال کا جا ئزہ لینے کیلئے شہر میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ کانفرنس منعقد کرے۔
یہ بات انہوں نے ای ایف ٹی کی جانب سے طلب کی گئی رپورٹ موصول ہونے کے بعد کہی۔ ای ایف ٹی کے جناب حمید آخوند نے انہیں تفصیلی رپورٹ دی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ رنی کوٹ کی حال ہی میں بحال کی گئی دیواروں کے کچھ حصے شدید بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے گر گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان دیواروں کو انفرااسٹرکچر کے اندر ناقص نکاسی آب کی وجہ سے مزید نقصان پہنچا ہے کیونکہ پانی کے اخراج کیلئے مناسب طریقے سے تشکیل نہیں دیا گیا جو کہ سیلاب کی آفت کے دوران ناممکن تھا جس کے نتیجے میں قلعہ بندی کی دیواریں کمزور ہو گئیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گرنے والی پرانی دیواریں پہلے سے ہی کمزور تھیں اور شدید بارش کے حملے کو برداشت نہیں کر سکتی تھیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ100سال میں اس کا مشاہدہ نہیں کیا گیا۔ بحال شدہ دیواریں جن میں سے کچھ گر چکی ہیں۔
لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے تھیں اور کچھ جگہوں پر دیواریں نیچے کی زمین پر تعمیر کی گئی تھیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ موہن گیٹ کی کچھ دیواریں سیلاب کی وجہ سے بہہ گئی ہیں۔ انہوں نے کہا بنیاد اور جوڑوں کو کمزور چھوڑنے کی وجہ سے کچھ بحال شدہ دیواریں گر گئیں اور زمین بوس ہو گئی۔ حمید اخوند نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ رنی کوٹ کی دیواروں کی بنیادیں گہری نہیں تھیں اور وہ چٹانوں پر کھڑی تھیں جس کی وجہ سے وہ موسلادھار بارش اور ہلکی سی لچک کا بھی شکار ہو جاتے ہیں۔
مراد علی شاہ نے مسٹر اخوند کو ہدایت کی کہ وہ نقصانات کا سروے کریں اور اس کے نتائج شائع کریں تاکہ مناسب اقدامات کیے جا سکیں۔ وزیراعلیٰ نے انہیں یقین دلایا کہ انکی حکومت ای ایف ٹی کو زیادہ سے زیادہ تعاون فراہم کرے گی اور امید ہے کہ تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز اس منصوبے میں ضرور حصہ لیں۔ وزیراعلیٰ نے انڈونمنٹ فنڈ ٹرسٹ کو کہا کہ وہ تمام اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل ایک مستقل خود مختار ادارے کے طور پر ورثے کی یادگاروں کیلئے ڈیزاسٹر مینجمنٹ سیل قائم کرے۔
واضح رہے کہ رنی کوٹ ایک تاریخی قلعہ ہے جو سن، ضلع جامشورو کے قریب واقع ہے۔ اسے “دی گریٹ وال آف سندھ” کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اور خیال کیا جاتا ہے کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا قلعہ ہے جس کا طواف تقریباً 32 کلومیٹر ہے۔دریں اثنا مراد علی شاہ سے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے جمعرات کوسعودی عرب کے کراچی میں متعین قونصل جنرل بندر فہد الدایل نے چیف منسٹرہائوس میں ملاقات کی۔اس موقع پر باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔