ہمیں وفاقی ادارہ ایمپلائیز اولڈ ایج بینی فٹس انسٹی ٹیوشن (EOBI)، زیر نگرانی وزارت سمندر پار پاکستانی و ترقی انسانی وسائل، حکومت پاکستان میں عرصہ چار دہائیوں تک خدمات انجام دینے کے دوران بے شمار سینئر افسران کا نزدیک سے مشاہدہ کرنے اور بعض اوقات ان کی براہ راست ماتحتی میں خدمات انجام دینے کا سنہری موقع میسر آیا

ان میں ایک سب سے زیادہ متاثر کن اور قابل تحسین شخصیت خاقان مرتضیٰ صاحب کی ہے ۔ وہ وطن عزیز کے ایک ایسے اعلیٰ سرکاری افسر ہیں جو اپنی اصول پسندی، مصلحت سے پاک، ہر قسم کی سفارش اور دباؤ کے سامنے ڈٹ جانے والے، غیر معمولی انتظامی صلاحیتوں کے حامل شخصیت ہیں اور قومی اداروں میں نظم و ضبط کے قیام اور ان اداروں کی خدمات اور کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے معاملہ میں اپنی مثال آپ ہیں ۔ یہ حقیقت ہے کہ ہم نے پوری زندگی اس پایہ کا بیدار مغز، باصلاحیت، اصول پرست اور دبنگ افسر نہیں دیکھا

فلائیٹ لیفٹیننٹ (سابق) خاقان مرتضیٰ صاحب کا شمار حکومت پاکستان کے انتہائی دیانتدار،اصول پرست اور دبنگ اعلیٰ افسران میں کیا جاتا ہے ۔ جو ایک دور میں ای او بی آئی میں ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ایچ آر ڈپارٹمنٹ اور دوسرے دور میں چیئرمین EOBI کے کلیدی عہدہ پر تعینات رہے ہیں

خاقان مرتضیٰ صاحب ایک بہترین منتظم، تجربہ کار اور اصول پرست اور بیباک شخصیت کے مالک ہیں ۔ آپ کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ آپ ادارہ کے مفادات کے معاملہ میں بڑی سے بڑی سفارش اور دباؤ کو بالکل خاطر میں نہیں لاتے اور اپنے مؤقف پر سختی سے ڈٹ جاتے ہیں ۔ آج کے پرآشوب دور میں وطن عزیز میں ایسے اصول پرست اور صاحب کردار افسران تقریباً ناپید ہیں

خاقان مرتضیٰ صاحب کا تعلق ملک کے دور افتادہ شمالی صوبہ گلگت بلتستان کے ایک معزز اور اعلیٰ تعلیم یافتہ خاندان سے ہے ۔ آپ ایک انتہائی بیدار مغز، فرض شناس، نتیجہ خیز افسر ہیں اور ملک کے متعدد قومی اور خودمختار اداروں میں اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھا چکے ہیں ۔ ان اداروں میں اپنی تعیناتی کے دوران اپنی غیر معمولی انتظامی صلاحیتوں اور طریقہ کار کے ذریعہ ان اداروں میں برسوں سے نشوونما پانے والی بد انتظامیوں، کرپشن اور برائیوں کا جڑ سے خاتمہ کرکے اور ان اداروں میں مرحلہ وار احتسابی اور ادارہ جاتی اصلاحات پر عملدرآمد کے ذریعہ ان قومی اداروں کو ترقی اور استحکام کی راہ پر گامزن کر چکے ہیں

یہی وجہ ہے کہ سرکاری اداروں میں موجود کالی بھیڑوں اور بدعنوان عناصر کی خاقان مرتضیٰ صاحب کے نام سے جان جاتی ہے ۔ کیونکہ خاقان مرتضیٰ صاحب ایک راست باز، مثالی دیانتدار، فرض شناس اور منصف مزاج اعلیٰ افسر کی شہرت کے حامل ہیں

خوش قسمتی سے ہمیں بھی 2006ء تا 2008ء کے دوران ای او بی آئی ایچ آر ڈپارٹمنٹ ہیڈ آفس کراچی میں اور بعد ازاں 2016ء تا 2019ء کے دوران ای او بی آئی کے افسر تعلقات عامہ کی حیثیت سے خاقان مرتضیٰ صاحب کی براہ راست ماتحتی میں خدمات انجام دینے کا سنہری موقعہ میسر آیا تھا اور اس مدت کے دوران ہمیں خاقان مرتضیٰ صاحب کی غیر معمولی شخصیت کے مختلف پہلوؤں کا نزدیک سے مشاہدہ کرنے کا بھرپور موقع میسر آیا اور ہم نے انہیں ہر لحاظ سے ای او بی آئی کا بیحد وفادار، اصول پرست، دیانتدار اور فرض شناس اعلیٰ افسر پایا

خاقان مرتضیٰ صاحب نے یوں تو ای او بی آئی کی خدمات و کارکردگی اور نظم و نسق کو بہتر بنانے کے لئے بے شمار انتظامی اصلاحات نافذ کی تھیں ۔ جن میں ادارہ کے ملازمین کے لئے جوابدہی کا عمل، دفاتر میں پابندی وقت پر سختی سے عملدرآمد اور روزانہ حاضری کے لئے بائیو میٹرک حاضری سسٹم متعارف کرانا، ادارہ میں Right man for the right job کے اصول کا نفاذ، افسران اور ملازمین کی خدمات اور کارکردگی کو مزید بہتر اور فعال بنانا، ادارہ کے ریکارڈ کو بہتر اور محفوظ بنانا اور ادارہ کی کالی بھیڑوں اور بدعنوان عناصر کا سختی سے احتساب قابل ذکر ہیں

خاقان مرتضیٰ صاحب نے 2008ء میں ای او بی آئی کے ملازمین کے رہائشی مسائل کے حل میں ذاتی دلچسپی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کئی برسوں سے غیر فعال ای او بی آئی ایمپلائیز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی لمیٹڈ کراچی میں بھی ایک نئی روح پھونک دی تھی اور آپ نے اس اہم مسئلہ کا بغور جائزہ لینے کے بعد ادارہ کے ملازمین کی ہاؤسنگ سوسائٹی کی ترقی وترویج کے لئے بطور خاص ادارہ کے ایک انتہائی تجربہ کار، نیک ساکھ کی حامل اور باصلاحیت شخصیت بابائے ای او بی آئی کے نام سے معروف محمد بشیر صاحب سابق ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن کا انتخاب کیا تھا

خاقان مرتضیٰ صاحب نے ای او بی آئی کے ملازمین کے لئے سستی اور آسان اقساط کی بنیاد پر رہائشی سہولیات کی فراہمی کے منصوبہ میں گہری دلچسپی لیتے ہوئے ای او بی آئی ہاؤسنگ سوسائٹی لمیٹڈ کراچی کے لئے لینڈ یوٹیلائیزیشن ڈپارٹمنٹ، بورڈ آف ریونیو، حکومت سندھ سے دیہہ لال بکھر کیماڑی ٹاؤن کراچی میں سرکاری ریٹ پر 150 ایکڑ وسیع وعریض اراضی مختص کرائی تھی ۔ جو بد قسمتی سے ہاؤسنگ سوسائٹی کے پاس اراضی کے لئے جاری چالان کی ساڑھے 22 کروڑ روپے کی رقم 90 یوم میں جمع نہ کرائے جانے کے باعث باقاعدہ طور پر الاٹ نہ ہوسکی تھی

جس پر ہاؤسنگ سوسائٹی نے وزیر اعلیٰ سندھ سے دیگر سرکاری اداروں کی ہاؤسنگ سوسائٹیز کی طرز پر ای او بی آئی ایمپلائیز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی لمیٹڈ کراچی کے لئے مختص شدہ اراضی کی کل قیمت کی 8 مساوی اقساط میں ادائیگی کی منظوری کے لئے متعدد اپیلیں ارسال کی تھیں

لیکن خاقان مرتضیٰ صاحب کے تبادلہ کے بعد ادارہ کے حالات تبدیل ہوگئے تھے اور بعد میں آنے والی ای او بی آئی انتظامیہ کی جانب سے ادارہ کے ملازمین کے اس اہم فلاحی منصوبہ میں عدم دلچسپی اور نظر انداز کرنے کی پالیسی کے باعث یہ کوششیں تاحال بار آور ثابت نہ ہو سکیں ۔ لیکن اس کے باوجود سوسائٹی نے ہمت نہیں ہاری اور آج بھی اس 150 ایکڑ اراضی کے حصول کے لئے مختلف ذرائع کے توسط سے وزیر اعلیٰ سندھ کی توجہ مبذول کرانے کے لئے پیہم کوششیں جاری ہیں

خاقان مرتضیٰ صاحب پاک فضائیہ کے ایک سابق لڑاکا ہواباز ہیں جن کا طیارہ فنی خرابی کے باعث اورنگی ٹاؤن کراچی کے غیر آباد علاقہ میں گر کر تباہ ہو گیا تھا اور انہوں نے پیراشوٹ کے ذریعہ کود کر اپنی جان بچائی تھی ۔ بعد ازاں خاقان مرتضیٰ صاحب نے سول سروس میں شمولیت اختیار کرلی تھی ۔ آپ مختلف اضلاع میں ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن سمیت مختلف وفاقی و صوبائی اداروں اور اہم محکموں میں انتہائی کلیدی عہدوں پر غیر معمولی خدمات انجام دے چکے ہیں ۔ جن میں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن، ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان، ای او بی آئی اور پرنسپل سیکریٹری برائے گورنر آف سندھ کا اہم عہدہ قابل ذکر ہیں

خاقان مرتضیٰ صاحب کی شخصیت کی منفرد خصوصیت یہ ہے کہ آپ جس جس ادارہ میں بھی تعینات رہے وہاں اپنی بہترین انتظامی صلاحیتوں کی بدولت وہاں ہونے والی بد انتظامیوں، بے قاعدگیوں اور کرپشن کے ناسور کا جڑ سے خاتمہ کرکے اور نظم و نسق کو بہتر بناکر ان قومی اداروں میں ایک نئی روح پھونک چکے ہیں ۔ آپ جہاں بھی تعینات رہے وہاں آپ نے اپنی گرانقدر خدمات کے ذریعہ ان اداروں کی ترقی ، استحکام اور اصلاحات کے انمٹ نقوش چھوڑے ہیں

خاقان مرتضیٰ صاحب ان دنوں پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (CAA) کے ڈائریکٹر جنرل کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں

Leave a Reply