بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کیخلاف جماعت اسلامی، پی ٹی آئی مشترکہ جدوجہد پر متفق
کراچی:جماعت اسلامی کے وفد نے امیر کراچی حافظ نعیم الرحمن کی قیادت میں پی ٹی آئی سندھ سیکرٹریٹ کا دورہ کیا۔ پی ٹی آئی کراچی کے صدر بلال غفار اور دیگر رہنمائوں نے حافظ نعیم کا استقبال کیا۔ پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کے وفود کے درمیان بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی سمیت دیگر امورپر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ پی ٹی آئی وفد کی قیادت صوبائی صدر و سابق وفاقی وزیر علی زیدی کر رہے تھے۔
ملاقات میں پی ٹی آئی سندھ کے جنرل سیکریٹری مبین جتوئی، صدر کراچی بلال غفار، اراکین اسمبلی سیف الرحمن، ارسلان تاج، راجہ اظہر، سعید آفریدی، شہزاد قریشی موجود تھے۔ جماعت اسلامی کے وفد میں نائب امرا ڈاکٹر اسامہ رضی، مسلم پرویز، انجینئر سلیم اظہر، جنرل سیکرٹری کراچی منعم ظفر شامل تھے۔
ملاقات کے بعد دونوں جماعتوں کے رہنمائوں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ پریس کانفرنس سے خطاب میں پی ٹی آئی سندھ کے صدر و سابق وفاقی وزیر علی حیدر زیدی نے کہا کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے نام پر ڈراما سب نے دیکھا، الیکشن سے پہلے،دوران اور بعد میں بھی جماعت اسلامی کے ساتھ رابطہ تھا۔ سیاست میں اختلاف رائے ہوتا ہے۔ بلدیاتی نظام جمہوریت کی نرسری ہوتی ہے، زرداری مافیا نے شہر میں تباہی کانظام چلایا ہوا ہے۔ جماعت اسلامی کیساتھ4رکنی کمیٹی بنانے پر اتفاق ہوا ہے، بلدیاتی انتخابات میں جوکچھ ہوا اسکا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی بنائی ہے۔ فارم 11کا رزلٹ سب کے سامنے ہے۔ فارم گیارہ کے بعد کوئی ووٹ ڈال جائے اور رزلٹ آگے پیچھے کرے اسکو ہم نہیں مانیںگے۔ علی زیدی نے کہا کہ زرداری مافیا نے کراچی کے لوگوں کیلئے ایسا کچھ نہیںکیا کراچی کے لوگ انہیں ووٹ دیں۔ زرداری مافیا نے کرپشن، لوٹ مار اور قتل و غارت گری ضرور کی ہے۔ عمران خان سے جب بھی ملاقات ہوئی انہوں نے الیکٹرانک ووٹنگ کا ذکر کیا۔ ہم نے ہمیشہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا ذکر کیا تاکہ یہ دھاندلی کا چکر ہمیشہ کیلئے ختم ہوجائے۔
کراچی والوں کے مینڈیٹ کا تحفظ ہمارا فرض ہے۔ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم نے کہا کہ آر اوز، ڈی آر اوز کے تقرر پر اعتراض سے الیکشن کمیشن کو پہلے ہی آگاہ کردیا تھا، حلقہ بندیوں پر ہمیں بھی تحفظات تھے، ہمیں بڑی تعداد میں لوگوں نے ووٹ دیا۔ الیکشن میں جوکچھ ہوا اسکی شکایات الیکشن کمیشن کو بھیجی ہیں۔ فارم الیون کے مطابق جونتیجہ آیا،اس کو بدلنا شروع کردیاگیا، دوبارہ گنتی کے عمل میں بھی ہماری یوسیزکم کرنا شروع کردیاگیا، ضلع ملیرمیں دوبارہ گنتی کے عمل پرہمارے لوگ جمع ہوئے تو باقاعدہ حملہ ہوا۔
انہوںنے مزید کہا کہ ری کاؤنٹنگ کا پوراعمل پیپلزپارٹی کو فائدہ پہنچانے کیلئے تھا، پی پی سے کہاکہ ری کاؤنٹنگ کے عمل کوجب تک روکیں گے نہیں،بات نہیں ہوگی، جائز طریقے سے اگر پیپلزپارٹی جیتے تو ہمیں کیا اعتراض ہوسکتا ہے۔ سب کے مینڈیٹ کا احترام،لیکن مینڈیٹ جائز ہوناچاہئے، جو بھی جیتاہے اس کے مینڈیٹ کا تحفظ تمام سیاسی جماعتوںکی ذمے داری ہے، ہم چاہتے ہیں کہ شہر میں اتفاق رائے پیدا کریں۔ شہر کی ترقی کیلئے سیاسی اتفاق رائے چاہتے ہیں، 2015میں بھی پی ٹی آئی کے ساتھ مل کر الیکشن لڑا، پی ٹی آئی کے ساتھ ایک ورکنگ ریلیشن شپ بھی ہے۔ مینڈیٹ کے تحفظ کیلئے مشترکہ چار رکنی کمیٹی بنادی ہے، ہم متفقہ میئرکی درخواست لیکرپی ٹی آئی کے پاس آئے ہیں
، اگر جماعت اسلامی کا میئر بنے گا تو کوئی تنقید نہیںکی جائیگی؟ تہذیب کے دائرے میں رہ کر اختلاف کیا جائے، چاہتا تھا ایم کیوایم بلدیاتی انتخابات لڑے، الیکشن کے بائیکاٹ کا فیصلہ ایم کیوایم کا اپنا تھا، ایم کیوایم نے آخر وقت تک کوشش کی الیکشن نہ ہو، ایم کیو ایم الیکشن سے بھاگنے کیلئے حلقہ بندیوںکی بات کررہی تھی۔ ہمارے اورپی ٹی آئی کے کارکنوںکیخلاف احتجاج کرنے پر قائم دہشتگردی کے درج مقدمات ختم کئے جائیں۔