ٹرین لاہور آ رہی تھی ،اے سے بزنس کوچ میں خیر پور کے قریب ہولناک آگ لگی، فائر بریگیڈ 2گھنٹے تاخیر سے پہنچی
70 سالہ رابعہ بی بی متاثرہ کوچ سے چھلانگ لگانے پر ہلاک ہو ئی، 4 مسافر لا پتہ ،گاڑی کو ٹنڈو مستی خان روک لیا گیا
خیر پور :خیرپور کے قریب کراچی سے لاہور جانے والی کراچی ایکسپریس کی بوگی میں آگ لگنے کے باعث4 بچوں سمیت 7 افراد جاں بحق ہوگئے۔وزیر ریلوے نے واقعہ میں تخریب کاری کا امکان ظاہر کیا ہے جبکہ نگران وزیر اعلیٰ پنجاب نے سانحہ پر اظہار افسوس کیا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق 26 اور 27 اپریل کی درمیانی شب ساڑھے 12 بجے کراچی سے لاہور جانے والی کراچی ایکسپریس کی اے سے بزنس کوچ نمبر 17 میں آگ لگنے کی اطلاع موصول ہوئی جس پر فوری طور پر گاڑی کو ٹنڈو مستی خان سٹیشن کے قریب روک لیا گیا۔ ہنگامی طور پر فائر بریگیڈ کو اطلاع دی گئی جس کی پہلی گاڑی رات ایک بج کر 50 منٹ تک موقع پر پہنچی اور تقریباً 40 منٹ کی تگ و دو کے بعد آگ پر قابو پا لیا گیا۔ اس دوران سات مسافر جاں بحق ہوئے جبکہ چار مسافر کوچ سے لا پتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔
70 سالہ رابعہ بی بی متاثرہ کوچ سے چھلانگ لگانے پر شدید زخمی ہوئیں اور زخموں کی تاب نہ لا سکیں۔ ڈی ایس سکھر، ڈی سی او سکھر اور دیگر ریلوے افسران موقع پر موجود رہے اور صورتحال کی نگرانی اور وزارت میں رپورٹ کرتے رہے۔ کراچی ایکسپریس سے متاثرہ کوچ کو علیحدہ کرنے کے بعد صبح پونے سات بجے منزل کی طرف روانہ کر دیا گیا۔
وزیر ریلوے نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ اس ضمن میں فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر آف ریلویز کی سربراہی میں ٹیم جائے وقوعہ کے لیے روانہ ہو چکی ہے، تحقیقات کے مکمل ہوتے ہی میڈیا کو بھی آگاہ کیا جائے گا۔دریں اثناء وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے دریں اثناء وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ کراچی ایکسپریس آتشزدگی واقعے میں تخریب کاری کا امکان ہو سکتا ہے
،قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز ٹرین کی بوگی میں آگ لگنے کا افسوسناک واقعہ پیش آیا، بظاہر لگ رہا ہے کہ ٹرین کی بوگی میں آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی،ان کا کہنا تھا ریلوے واقعے میں تخریب کاری کا امکان ہو سکتا ہے، تحقیقات کریں گے کہ زنجیر کھینچنے کے کتنے وقت بعد ٹرین رکی اور خاتون کو کیوں کودنا پڑا، ریلوے حادثے سے متعلق حقائق ایک دو روز میں سامنے آجائیں گے ،