مقبوضہ کشمیر پر یکطرفہ بھارتی فیصلہ واپس لینا،مذاکرت کیلئے سازگارماحول پیدا کرنا ہو گا ,بلاول بھٹو

کشمیر بارے بھارت میں یکطرفہ بیانیہ ،بی جے پی،آرایس ایس پروپیگنڈے کا جواب دیدیا،دہشتگردی کیخلاف پاکستانی قربانیوں کو دنیا نے پہنچانا:کراچی میںپریس کانفرنس

گوا،نئی دہلی:وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر پر یک طرفہ فیصلے کرکے بھارت نے دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو نقصان پہنچایا۔بلاول بھٹو نے وزرائے خارجہ کی کونسل (CFM) سے خطاب میں رکن ممالک پر زور دیا کہ اپنے اپنے عوام کی اجتماعی حفاظت ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے۔ دہشت گردی کو سفارتی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے سے گریز کریں۔شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کاکہنا تھا کہ جہاں تک شنگھائی تعاون تنظیم کی بات ہے تو اس میں ہم بھرپور شرکت کررہے ہیں۔

میں نے یہاں تمام وزرائے خارجہ سے ملاقات کی ہے، سوائے ایک کے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک بھارت اور پاکستان کے تعلقات ہیں، یہ کہنا ٹھیک ہوگا کہ پیپلز پارٹی کا اصولی مقف ہمیشہ رہا ہے کہ بھارت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لائیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر پر یکطرفہ فیصلے کرکے بھارت نے تعلقات کو نقصان پہنچایا۔انہوں نے کہا کہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو اور صدر زرداری نے اپنی طور پر کوششیں کیں کہ بھارت کے ساتھ تعلقات نارمل رہیں، تاہم اگست 2019ء کے بعد سے صورتحال یکسر برعکس ہے۔

بھارت نے اس موقع پر نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی بلکہ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی قراردادوں کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ بھارت نے اپنے غیر ذمے دارانہ اقدامات سے ایسے حالات پیدا کردیے ہیںکہ وہ جماعتیں مثلاًپیپلز پارٹی جو ہمیشہ سے تعلقات معمول پر لانے کی خواہش مند رہی ہے، اب ہمارے لیے بھی یہ سپیس ختم ہو چکا ہے۔یہی وجہ ہے کہ پاکستان کا اصولی مقف ہے کہ اگر بھارت 4 اگست 2019ء کی صورتحال پر واپس چلا جاتا ہے اور ایسا ماحول پیدا ہو جاتا ہے کہ جس میں بات چیت ہو سکے تو یہ مثبت پیشرفت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر پر پاکستان کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔

پاکستان کامقف بالکل ٹھوس اور واضح ہے۔ اگست 2019ء میں بھارت کے اقدام سے معاملات مشکل ہو گئے۔امید ہے بھارت کھیلوں کے معاملے میں بُرے فیصلے نہیں کرے گا۔ کھیلوں کو سفارتی اختلافات سے متاثر نہیں ہونا چاہیے۔جس طرح میری آمد کو کور کیا گیا ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے پاکستان کی اہمیت زیادہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم تاریخ کے ہاتھوں یرغمال نہیں بنے رہیں گے۔ جو ہم سے پہلی نسلیں حاصل نہیں کر سکیں، وہ ہم حاصل کریں گے۔کھیلوں کو سیاست کے ہاتھوں یرغمال بنائے رکھنا بھارت کی چھوٹی حرکت ہوگی۔

Leave a Reply