سکھر یونیورسٹی کو آئی بی اے کراچی یونیورسٹی کے ساتھ منسلک کیا گیا تھا جس کی منظوری میرے والد عبداللہ شاہ نے 1990 میں دی تھی،وزیر اعلی سندھ

سکھر :وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آئی بی اے یونیورسٹی کے نویں کانووکیشن میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی، اس موقع پر وفاقی وزیر خورشید احمد شاھ, صوبای وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاھ, میئر ارسلان اسلام شیخ، کمشنر سکھر، ڈپٹی کمشنر سکھر، ڈی آئی جی سکھر، ایس ایس پی سکھر ان کے ہمراہ تھے۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ آئی بی اے یونیورسٹی میں نویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوے کہا کہ میں کامیاب طلباء کے والدین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور آج آپ کی کامیابی کا دن ہے کیونکہ نوجوان پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ کوویڈ 19 بہت بڑا مسئلہ تھا جسے ہم نے بہتر طریقے سے حل کیا۔

دریں اثناء سندھ کی اہم شخصیت اور رہنما پروفیسر نثار احمد صدیقی ہم سے ہمیشہ کے لیے رخصت ہو گئے، جن کی خدمات ملک اور صوبے کے لیے اہم تھیں، ہم انھیں کبھی فراموش نہیں کر سکتے جنہوں نے پاکستان میں کمیونٹی کالجز کی بنیاد رکھی جو کہ ان کا بہت بڑا کارنامہ ہے۔حکومت سندھ ہر قسم کا تعاون جاری رکھے گا تاکہ نثار احمد صدیقی کی کاوشوں کو ہمیشہ زندہ رکھا جا سکے۔وزیر اعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ آئی بی اے سکھر یونیورسٹی کو آئی بی اے کراچی یونیورسٹی کے ساتھ منسلک کیا گیا تھا جس کی منظوری میرے والد عبداللہ شاہ نے 1990 میں دی تھی۔جس کا شمار اس وقت ملک کی بہترین یونیورسٹیوں میں ہوتا ہے، مجھے امید ہے کہ تعلیم کے معیار میں بہتری آئے گی۔

آئی بی اے سکھر یونیورسٹی کو مزید بہتر بنایا جائے گا اور اس یونیورسٹی کو دنیا کی اعلیٰ سطح کی یونیورسٹیوں کے برابر رکھا جائے گا۔ یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ یونیورسٹی کے 5000 طلباء میں سے 70 فیصد اسکالرشپ کے تحت زیر تعلیم ہیں۔ حکومت سندھ اپنے انڈومنٹ فنڈ اسکالرشپ پروگرام کے ذریعے 200 طلباء کو آئی بی اے سکھر یونیورسٹی میں داخلے کے لیے مدد فراہم کر رہی ہے۔ ہم اسے 300 طلباء تک بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ اس جدید دور کا سامنا کرتے ہوئے ان کی قوم کو روبو ٹیکس، اے آئی بگ ڈیٹا اور بلاک چین جیسی ٹیکنالوجیز تیار کرنی ہیں۔ ہماری حکومت نے IBA سکھر یونیورسٹی میں 150 ملین روپے کی گرانٹ سے ایک جدید ترین سنٹر فار روبوٹکس اے ون (CRAIB) بلاک چین کے قیام کی منظوری دی ہے۔

آئی بی اے سکھر یونیورسٹی اور حکومت سندھ انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ساتھ مل کر انڈسٹری ریڈینس بوٹ کیمپ کے آغاز پر بہت خوش ہیں جو حکومت سندھ کے فنڈنگ سے MITUSA نے قائم کیا ہے جس میں پنکھے کی لیب، گھروں کی تعمیر، کپڑے، وغیرہ شامل ہیں۔ فرنیچر اور کھلونے احتیاط سے ڈیزائن کیے جائیں گے۔ آئی بی اے سکھر یونیورسٹی نے اپنے تعاون سے 1.5 میگاواٹ سے زیادہ شمسی توانائی پیدا کی ہے۔

جس کی وجہ سے آئی بی اے سکھر یونیورسٹی کو ماہانہ 20 لاکھ سے زائد بجلی کا فاٸدہ ہوتا ہے، توقع ہے کہ پانچ سال میں یہ 25 سال تک مفت بجلی پیدا کرے گی۔ AMDISA، SAQs ایکریڈیشن کی کامیابی پر IBA سکھر کی فیکلٹی کو مبارکباد۔ اب مارکیٹس میں یونیورسٹی کے ڈگری کو ترجیح دی جاتی ہے۔ اس موقع پر وزیر اعلی سندھ نے آٸی بی اے سکھر کے 546 کامیاب طلبإ میں ڈگریاںتقسیم کی.

Leave a Reply