کراچی :ترک ایوان صدر کی خصوصی دعوت پر سربراہ پاک فضائیہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے اپنے دورہ ترکیہ کے دوران بطور مہمان خصوصی ترک ایئر فورس اکیڈمی میں منعقدہ گریجویشن اور پرچم کشائی کی تقریب میں شرکت کی۔

تقریب میں قطر کے وزیر مملکت برائے دفاع و نائب وزیراعظم ڈاکٹر خالد بن محمد العطیہ اور جمہوریہ آذربائیجان کے وزیرِ دفاع کرنل جنرل ذاکر حسنوف کے علاوہ اعلیٰ عسکری عہدیداران اور دنیا بھر سے اعلیٰ سطحی ریاستی حکام نے بھی شرکت کی۔

ترک ایئر فورس اکیڈمی میں منعقدہ گریجویشن اور پرچم  کشائی کی تقریب فارغ التحصیل ہونے والے کیڈٹس کے لیے انتہائی فخر اور اعزاز کی بات ہے، کیونکہ یہ تقریب  انکی سخت ترین تربیت کے اختتام پذیر ہونے اور بطور افسر ترک فضائیہ میں ایک نئے سفر کے آغاز کی غماز ہے۔

ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی بطورِ مہمان خصوصی  شرکت نے اس تقریب کی اہمیت کو مزید اجاگر کیا جو کہ دونوں فضائی افواج کے مابین دیرینہ دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔تقریب کے دوران سربراہ پاک فضائیہ نے ترک فضائیہ کے کمانڈر جنرل ضیا کمال کادیوگلو سمیت مختلف اعلیٰ شخصیات سے ملاقات کی۔

ائیر چیف نے اس پْر تپاک دعوت پر ترک صدر رجب طیب اردوگان کا شکریہ ادا کیا اور ترک فضائیہ کے ساتھ مضبوط شراکت داری کو فروغ دینے کے پاک فضائیہ کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے مابین مشترکہ اقدار اور نصب العین کا بھی ذکر کیا جو کہ پاکستان اور ترکیہ کے مابین لازوال دوستی کا مظہر ہیں۔ سربراہ پاک فضائیہ نے ترکیہ کے ساتھ دو طرفہ عسکری تعاون باالخصوص دفاعی پیداوار، ٹیکنالوجی کے اشتراک اور ففتھ جنریشن لڑاکا طیاروں کی مشترکہ تیاری کے حوالے سے پہلے سے موجود تعلقات کو فروغ دینے کے اپنے غیر متزلزل عزم کا بھی اعادہ کیا۔

انہوں نے دونوں ممالک کے مابین برادرانہ تعلقات کو مزید تقویت دینے کا بھی عزم کیا جو کہ مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیئے دونوں ممالک کے مابین باہمی اتحاد پر مبنی ہیں۔ سربراہ پاک فضائیہ نے اس موقع پر عسکری دفاع اور ہوا بازی کے شعبے میں تعاون کے لیئے مزید راہیں استوار کرنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔سربراہ پاک فضائیہ نے اپنے بیرون ملک دورے کے دوران ہنگری کی ڈیفنس فورسز کے چیف آف جنرل اسٹاف جنرل گیبور بورونڈی سے بھی ملاقات کی۔

ملاقات نے دونوں ممالک کی عسکری قیادت کو باہمی مفادات، اسٹریٹجک مقاصد اور بہتر تعاون کے لئے نئے راہیں استوار کرنے کے حوالے سے نتیجہ خیز بات چیت  کا ایک قیمتی موقع فراہم کیا۔

Leave a Reply