گھر کی باتوں پر صدرزردای ،آئین اور سیاست پر پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کا پابند ہوں بلاول بھٹو زرداری کا جواب
بدین (بیورو رپورٹ‘ آئی این پی/ مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نگران حکومت پر ہمارا اعتراض نہیں ہے لیکن اگر کیئر ٹیکرز چیئر ٹیکر بنے تو ہمیں اعتراض ہوگا ، آئین کے مطابق 90 دن میں عام انتخابات ہونے چاہئیں،پی پی کی سی ای سی میٹنگ میں 90 دن میں الیکشن پر بات ہوئی، عوام کے چہروں پر لکھا ہوا ہے کہ وہ مشکل اور تکلیف میں ہیں، معاشی صورتحال دن بدن بدتر ہوتی جا رہی ہے، عام آدمی پریشان ہے کہ بچوں کو سکول کیسے بھیجے، بجلی کا بل کیسے ادا کرے؟،
پاکستان میں جب بھی ضرورت پڑی تو عوام نے قربانی دی، اب عوام کا حق ہے کہ وہ پوچھیں حکومت ان کیلئے کیا کر رہی ہے، کسی کی خواہش تھی کہ عدم اعتماد کی جگہ الیکشن ہوتے تو ہمارا ساتھ نہ دیتے، وعدہ کرتا ہوں پیپلز پارٹی کی حکومت عوام کی حکومت ہوگی، بے نظیر بھٹو نے ملکی معیشت کی سمت درست کی، پاکستان میں تمام مسائل کا حل منتخب نمائندے کے پاس ہے ۔
بدین میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ملک میں جب بھی معاشی بحران آیا ہے، 70 کی دہائی میں ذوالفقار علی بھٹو وزیراعظم بنا تو اس وقت بھی پاکستان میں معاشی بحران تھا، ملک آدھا ہوگیا ، اس وقت بھی نہ صرف روٹی کپڑا مکان کا نعرہ لگایا بلکہ اس پر عمل درآمد بھی کیا، 80 اور 90 کی دہائی میں جب بینظیر بھٹو نے حکومت سنبھالی تو معاشی بحران تھا، افغانستان کی جنگ ختم ہوئی تھی، دنیا اس خطے سے واپس چلی گئی اور پاکستان معاشی مشکلات میں آیا۔
انہوں نے کہا بینظیر بھٹو کو ایک سال ملا اور اس عرصے میں انہوں نے پاکستان کی معاشی سمت درست کرلی اور پاکستان کے نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا اور آج بھی بھٹو اور بینظیر کا نامکمل مشن مکمل کرنا ہے اور روٹی، کپڑا اور مکان کا دعویٰ پورا کرنا ہے ، آج کے معاشی حالات میں ذوالفقار علی بھٹو کا منشور وقت کی ضرورت ہے اور پی پی پی کو ایک بار پھر اس ملک کے عوام کی خدمت کا موقع ملے گا ، میں یہ دعویٰ سے نہیں کہہ سکتا کہ ہم ملک کے تمام مسائل راتوں رات حل کریں گے
مگر وعدہ کر سکتا ہوں کہ اگر پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت بنتی ہے تو عوام کی حکومت ہوگی اور پسماندہ طبقات، مزدوروں اور محنت کشوں کی حکومت ہوگی۔ انہوں نے کہا پاکستان کے عوام نے جب بھی ضرورت پڑی قربانی دی ہے، دہشت گردوں سے مقابلے میں قربانی دی ہے، جب آئی ایم ایف سے مذاکرات ہوتے ہیں تو بات ہوتی ہے عوام کو قربانی دینے کا وقت آگیا ہے لیکن اب پاکستان کے عوام کا حق ہے کہ قربانی دینے کے بجائے پوچھے کہ ہمارے لیے پاکستان کیا کر رہا ہے، ہمارے لیے حکومت پاکستان کیا کر رہی ہے۔
انہوں نے اتحادی حکومت کے حوالے سے سوال پر کہا میں الزام تراشی کے بجائے مسائل کا حل چاہتا ہوں، پاکستان کے عوام نے ہر کسی کا اقتدار دیکھا ہے، تین تین دفعہ کسی ایک جماعت کو ، میری جماعت سے بھی تین دفعہ موقع ملا ہے تو اب پاکستان کے عوام الزام تراشی، تقسیم اور نفرت کی سیاسی کے بجائے مسائل کا حل چاہتے ہیں ، میرے خیال میں پاکستان کے عوام کے ان مسائل کا حل ایک نوجوان قیادت نکال سکتی ہے۔
سابق صدر آصف زرداری کے بیان پر پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا پی پی پی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں ہم نے دو رائے پر غور کیا تھا کہ ایک طرف 90 روز کا سلسلہ ہے، جو آئین میں لکھا گیا ہے، تو اجلاس میں پی پی پی کے تمام قانونی ماہرین نے بتایا کہ آئین کے مطابق 90 روز میں انتخابات ہونے چاہیے ، گھر کے معاملات پر میں صدر زرداری کی باتوں پر پابند ہوں جہاں تک سیاسی باتیں ہیں، آئین کی بات ہے اور جہاں تک پارٹی پالیسی کی بات ہے تو مجھے اپنے کارکنوں اور پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے فیصلوں کا پابند ہوں ۔ انہوں نے کہا پچھلے اجلاس میں ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ الیکشن کمیشن سے رابطہ ہوگا اور پی پی پی کے وفد نے کمیشن سے ملاقات کی اور اپنے شکایات سے آگاہ کیا اور انہوں نے اپنے خیالات ہمارے سامنے رکھے ، میں لاہور جا رہا ہوں اور وہاں پارٹی کا اگلا اجلاس ہوگا اور اگر کسی کی کوئی اور رائے ہے تو وہ میرے سامنے رکھ سکتا ہے۔ چیئرمین پی پی پی سے سوال کیا گیا کہ ڈنڈے کے زور ڈالر سستا کرنا 6 مہینوں میں معیشت ٹھیک ہوگئی تو یہ حکومت طویل ہوگی تو انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمت نیچے لے آیا جاسکتا ہے، اگر ڈالر کا ریٹ کم کیا جاسکتا ہے، پیٹرول کی قیمت کم کی جاسکتی ہے، اگر پاکستان کے عوام کے مسائل ختم کیے جا سکتے ہیں تو پھر ہمیں اور پاکستان کے پورے عوام کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا نگران حکومت اپنا جادو کرے۔
انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں معاشی بحران میں اتنے مسئلے ہیں کہ اس کا حل جلدی نہیں نکلنے والا ہے، پاکستان کے منتخب نمائندے ان مسائل کا حل نکال سکتے ہیں، تمام مسائل کا حل جمہوریت ہے ، نگران حکومت پر ہمارا کوئی اعتراض نہیں ہے، نگران حکومت اپنا کام کرے، ماضی کی پالیسیوں کا تسلسل رکھ سکتی ہے، قانون اور آئین کے مطابق نئی پالیسیاں متعارف نہیں کر سکتی ہیں ، نگران حکومت پر اعتراض نہیں ہے لیکن یہ کیئر ٹیکرز رہیں چیئر ٹیکر نہ بنیں، چیئر ٹیکرز بنتے ہیں تو پھر ہمارا اعتراض ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں
کراچی ( نامہ نگار خصوصی ) پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ملک بحران کا شکار ہے،
سیاست کے بجائے معیشت کی فکر پہلے کرنی چاہیے۔ گزشتہ روز ایک بیان میں انہوں نے کہا الیکشن کمیشن آئین کے مطابق انتخابات کا انعقاد کروائے گا، مردم شماری کے بعد الیکشن کمیشن نئی حلقہ بندیاں کروانے کا پابند ہے، چیف الیکشن کمشنر اور تمام ممبران پر ہمیں پورا اعتماد ہے
نگراں حکومت ایس آئی ایف سی کے منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کر کے ملک کو ترقی کی راہ پر ڈالے ، ملک اس وقت ایک معاشی بحران سے گزر رہا ہے، جس کیلئے ہم سب کو سیاست کے بجائے معیشت کی فکر پہلے کرنی چاہیے، ملک ہے تو ہم سب ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین پیپلز پارٹی نے الیکشن کمیشن سے 90 روز میں الیکشن کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن نے 4سال کی کارکردگی سے اپنی ساکھ کو عوام کے سامنے ثابت کر دیا، الیکشن کمیشن نے ڈسکہ میں اپنی کارکردگی کو ثابت کیا، ہم امید کرتے ہیں الیکشن کمیشن فری اینڈ فیئر الیکشن کرائے گا۔ دریں اثنا معلوم ہوا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری نجی دورہ مکمل کر کے دبئی سے وطن واپس پہنچ گئے ۔
آصف علی زرداری خصوصی طیارے کے ذریعے دبئی سے کراچی پہنچے، وہ کچھ دنوں سے نجی دورے پر دبئی میں موجود تھے۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے ہمراہ ڈاکٹر عاصم حسین بھی دبئی سے کراچی پہنچے ہیں۔