حب: سابق رکن قومی اسمبلی محمد اسلم بھو تانی نے کہا ہے کہ حب و لسبیلہ میں سند ھ کے کلچر کو مسلط ہونے نہیں دیں گے ، عوام کے حقو ق کا تحفظ ہر فورم پر کر یں گے ، وندر ڈیم کی مقامی لو گوں کی 15ہزار ایکڑ اراضی کے تحفظ کرنے پر کو ئی نا راض ہو تا ہے تو ہو نے دیں ، عوام کی مفادا ت کا سودا کبھی نہیں کریں گے ، ہم میں سے کو ن الیکشن میں حصہ لیتا ہے اس کا فیصلہ حب /لسبیلہ کے عوام کرےں گے ، سیا ست کرنا ہر ایک کا حق ہے ہم نے پہلے بھی مختلف سیا سی جما عتوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے انشائ اللہ اس بار بھی کریں گے ،۔

پو لیس کے زریعے اٹھا کر اور ٹاچر کرکے حب ولسبیلہ کے عوام سے ووٹ حاصل نہیں کیئے جا سکتے ، کونسلر جعفر رند کو کر اچی پو لیس کے ہاٹھوں اٹھا کر اور ٹاچر کرنے کا جواب حب کے عوام نے 16گھنٹے روڈ بلا ک کرکے سیاسی جما عت کو دے دیا ہے کہ یہا ں کی عوام سے پیار محبت اور عزت سے ووٹ حاصل کیئے جا سکتے پو لیس کے زریعے نہیں ، ایک سوال کے جواب میں محمد اسلم بھو تانی نے کہاکہ علی حسن زہری کو جانتابھی نہیں ہوں کہ وہ کون ہے ان خیالا ت کا اظہار انہو ںنے حب میں واقع بھو تانی کیمپ آفس میں میڈیا کے نما ئندوں سے گفتگو کرتے ہو ئے کیا محمد اسلم بھو تانی نے کہاکہ وندر کے ڈیم کی 15ہزار ایکڑ اراضی کو عدالت کے زریعے و اگزار کر ائی ، جس میں میر ے خاند ان کی ایک ایکڑزمین بھی نہیں دی یہ زمین وندر کے عوام کی جد ی پستی تھی

اگر وندر کے کما ڈایر یا میں 15ہزار ایکڑ اراضی الا ٹ ہو جا تے اور وہا ں پر با ہر کے لوگ آبا د ہو جا تے تو وندر کے زمیندار کہا ں جا تے اور ہم بحیثیت نمائندہ انھیں کیا جواب دیتے وندر کے لوگوں کی اراضیا ت کا تحفظ کرنا ہمار افر ض تھا جو ہم نے ادا کیا اس پر کو ئی نا راض ہو تا ہے ہونے دے محمد اسلم بھو تانی ایک سوال کے جواب میں کہا کہ با رڈر ٹریڈ اسمگلنگ نہیں ہے آج بھی گوادر سے منسلک ایر یا میں کام ہو رہا ہے صرف وہ چیزیں جو اضافی آتی ہیں کر اچی یا ملک کے دیگر شہروں میں اس سے ملک کی معیشت پر اثرات پڑتے ہیں ان پر پابند ی لگا ئی گئی ہے ،با رڈر ایر یا میں مقامی لو گوں کے روز مرہ کے استعما ل ہو نےوالی اشیا ئ مل رہی ہے یہ اسمگلنگ نہیں بلکہ بارڈر ٹریڈ ہے ،ایک سوال کے جواب میں محمد اسلم بھوتانی نے کہاکہ آئی ایم ایف کی کچھ شراعتیں ہیں آئی ایم ایف کی کچھ شراعتیں پس پر دہ ہو تی ہیں جو طاقت ور ممالک ہیں وہ آپ کو کھلانہیں کہہ سکتے بلکہ مالیا تی اداروں کے زریعے ایک خاموش پیغام دیتے ہیں آپ اپنا فلاں پروگرام روک دیں نہیں توآپ کے ملک افراتفری ہو گی مہنگا ئی ہو گی جیسے اس وقت ہو رہا ہے ہم سی پیک نہیں روک رہے ہیں لیکن کچھ عالمی طا قتیں سی پیک کے حق میں نہیں ہیں

انہو ںنے کہاکہ آئی ایم ایف سے پیسے ملتے ہیں تو دیگر ایجنسیز بھی پیسہ دینا شروع کردیتے ہیں آئی ایم ایف سے قرض ملنے کا مقصد یہ ہے کہ آپ کے ملک کی معیشت مضبو ط ہو تی جا رہی ہے اس کو دیکھ کر با قی ممالک بھی آپ کو قرضہ دینا شروع کر دیتے ہیں محمداسلم بھوتانی نے کہا کہ سی پیک اور ایٹمی پروگرام بہت سارے ممالک کو کھٹکٹا ہے کسی کے دبائو میں آکر اپنے ملک کی سلا متی اور خوشحالی کے پروگرام چھوڑیں گے ،انہو ں نے کہاکہ چیئرمین سینٹ دو تین مہینے تک ہیں نگر ان وزیر اعظم بھی دو تین مہینے کے بعد چلے جا ئیں گے چند مہینو ں کے عہدیدوں سے بلو چستان کی تقدیر نہیں بدلے گی

صرف ہما رے وسائل استعما ل کیئے جا تے ہیں اگر ہما رے پاس وسائل نہ ہو تے تو ہم خوشحال ہو تے ہیں ، ریکوڈک ،سی پیک اور گیس نہ ہوتا تو ہم پر پریشر نہیں ہو تا ،جب بلو چستان کے عوام کہتی ہے کہ بلو چستان کے وسائل ہم پر خرچ ہو تو کہتے ہیں یہ ترقی کے خلاف ہیں انہو ںنے کہاکہ میں نے اسمبلی کے فلور پر کہا کہ بلو چستان میں بجلی کے ضروریا ت 11سے 12سو میگا واٹ جبکہ بلو چستان سے جو بجلی پیدا ہو رہی ہے وہ 2ہزار سے زائد میگا واٹ ہے جبکہ یہاں لوڈشیڈنگ کا سامنا ہے ہم کہتے ہیں حبکو سے پیدا ہو نےوالی بجلی کے لا ئن بلو چستان میں بھی بچھا ئی جا ئے جبکہ یہ لا ئن دیگر علا قوں میں جا رہی ہیں ،ہمارا کہنا ہے کہ دیگر لا ہور اور فیصل آباد کو ضرور بجلی دیں

لیکن اگر بلو چستان کی سرزمین سے پیدا ہو رہی ہے تو سب سے پہلا حق بلو چستان کا ہو تا ہے ،انہوں نے کہاکہ دھواں اور ڈسٹ ہما رے حصے میں جبکہ فائد ہ دیگر کو مل رہا ہے جبکہ حق مانگتے ہیں تو ریڈ لسٹ میں چلے جا تے ہیں انہو ں نے کہا کہ 45ہزار ایکڑ سیمنٹ فیکٹر ی کی الا ٹمنٹ کے حوالے سے سپر یم کو رٹ میں کیس چل رہا ہے سیمنٹ فیکٹر ی کو یہاں لگنے نہیں دیں گے 45ہزار ایکڑ پر سیمنٹ فیکٹر ی لگ کر کیا کر ے گی یہ تو قبضہ ہی ہے اس میں حب شہر بھی الا ٹ کیا گیا ہے

، محمد اسلم بھو تانی نے کہا کہ حب ولسبیلہ میں سندھ کا سسٹم نہیں چلے گا اپنے حق کے لیئے ہر فورم پر لڑیں گے ،انہو ںنے کہاکہ گوادر ہر ایک کی آنکھ ہے ،امریکہ اور چائنیز سفیر بھی گوادر گئے ،گوادر جو کنٹرول کرے گا وہ اس خطے کو کنٹرول کرے گا دنیا کو جو تیل جا تا ہے وہ گوادر سے ہو تا ہو ا جا تا ہے ۔

Leave a Reply