اسلام آباد : پاکستان نیوی کے پہلے ملجم جہاز پی این ایس بابر کی کمیشننگ تقریب استنبول نیول شپ یارڈ، ترکیہ میں منعقد ہوئی۔ ترک منسٹر آف نیشنل ڈیفنس یاشار گلیر اور پاکستان کے وزیر دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر) انور علی حیدر کمیشننگ تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے بھی تقریب میں شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترک وزیر دفاع نے پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ تعلقات کو مثالی قرار دیا اور کہا کہ دونوں ممالک کےمابین دفاعی پیداوار کے شعبے میں مزید تعاون کے مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے جہاز کی تیاری میں استنبول نیول شپ یارڈ اور ترکش فرم ایم ایس اسفات کی کوششوں اور قابلیت کو سراہا۔ ترک وزیر دفاع نے ترکیہ میں حالیہ تباہ کن زلزلوں کے دوران غیر معمولی تعاون پر حکومت پاکستان اور پاک بحریہ کا شکریہ بھی ادا کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے وزیر دفاع نے اس منصوبے کی کامیابی کے لیے مشترکہ کوششوں پر وزارت دفاعی پیداوار پاکستان، وزارتِ قومی دفاع ترکیہ، ایم ایس اسفات اور پاک بحریہ کے اشتراک کو سراہتے ہوئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو پہلے ملجم جہاز کی کمیشننگ پر مبارکباد دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں برادر ممالک کے مابین تعلقات تاریخی اور منفرد حیثیت رکھتے ہیں۔وزیر دفاع نے دو طرفہ دفاعی تعاون مستقبل میں بھی جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

 پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جدید ترین ہتھیاروں اور سینسرز سے لیس پاکستان نیوی ملجم جہاز خطے میں امن و استحکام کو برقرار رکھنے میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے دونوں ممالک کے مابین دفاعی پیداوار بالخصوص میری ٹائم ڈومین میں بڑھتے تعاون پر اطمینان کا اظہارکیا۔ نیول چیف نے کہا کہ حکومتی پالیسیوں کے مطابق پاک بحریہ مقامی سطح پرجہازوں کی تیاری پر کام کر رہی ہے اور اس کے لیے برادر ملک ترکیہ کے تعاون سے جدید جنگی جہازوں کی تعمیرخوش آئند ہے۔

پاک بحریہ کے لیے تعمیر کیے جانے والے ملجم کلاس جہاز تکنیکی طور پر جدید ترین سطحی پلیٹ فارم ہیں۔ یہ جہاز عصرِحاضر کے جدید کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹمز، ہتھیاروں اور سینسرز سے لیس ہوں گے۔ پاکستان کے لیے چار ملجم کلاس جہازوں کی تعمیر کا معاہدہ وزارت دفاعی پیداوارپاکستان اور ایم ایس اسفات کے درمیان 2018 میں طے پایا تھا۔ منصوبے کے تحت دو جہاز استنبول نیول شپ یارڈ میں زیر تعمیر ہیں جبکہ دیگر دو جہاز کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس تعمیر کیے جا رہے ہیں۔۔

تقریب میں پاکستان اور ترکیہ کے اعلیٰ سول و عکسری حکام اور استنبول نیول شپ یارڈ کے حکام نے شرکت کی۔

Leave a Reply