کراچی (اسرار ایوبی) ایمپلائیز اولڈ ایج بینی فٹس انسٹی ٹیوشن (ای او بی آئی) کے اسٹاف ملازمین کی ملک گیر تنظیم، ای او بی آئی ایمپلائیز فیڈریشن آف پاکستان (سی بی اے) نے 12 اکتوبر کو انتظامیہ کو ایک 15 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کردیا ہے ۔

ای او بی آئی کے اسٹاف ملازمین کے قائد اور سی بی اے کے جنرل سیکریٹری سید مبشر رضی جعفری نے اپنے دستخطوں سے انڈسٹریل ریلیشن ایکٹ 2012 کی دفعہ 35(1) کے تحت پیش کردہ اپنے 15 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ برائے مالی سال 2023-2024 میں ادارہ کے اسٹاف ملازمین کے لئے سن کوٹہ اور وزیر اعظم پیکیج کے نفاذ، اسٹاف ملازمین کی جائز ترقیاں ، اپ گریڈیشن ، جاب اسائنمنٹ ، نظر ثانی شدہ ہے اسکیل اور اسپیشل الاؤنس میں اضافہ، الاؤنسز کی مد میں ہاؤس رینٹ الاؤنس، کنوینس الاؤنس ، کیش ہینڈلنگ الاؤنس ، آؤٹ ڈور ڈیوٹی الاؤنس ، واشنگ الاؤنس ، ڈریس الاؤنس ، ونٹر الاؤنس ، ایکسٹرا ڈیوٹی الاؤنس/ لیٹ سٹنگ الاؤنس ، یوٹیلیٹی الاؤنس ، چلڈرن ایجوکیشن الاؤنس، ٹی کوپن الاؤنس ، ڈیتھ گرانٹ/ تدفین کے اخراجات ، میرج گرانٹ ، لون اور ایڈوانسز، والدین کے لئے اسپتال میں علاج و معالجہ کی سہولیات ، ٹریول ایکسپینسز، سالانہ بونس، لیو رولز ، حج بیت اللہ پالیسی ، اسپورٹس کلب اور متفرقات کو شامل کیا ہے ۔ واضح رہے کہ ای او بی آئی میں ابتداء ہی سے اسٹاف ملازمین کی ایک فعال تنظیم ای او بی آئی ایمپلائیز فیڈریشن آف پاکستان قائم ہے ۔

جو ای او بی آئی کے قیام کے مقاصد کی تکمیل، پنشن فنڈ کی نگرانی اور حفاظت اور ادارہ کے اسٹاف ملازمین کی شرائط ملازمت پر عملدرآمد اور ان کے جائز حقوق کے تحفظ کے لئے کوشاں ہے ۔ اگرچہ آئین پاکستان کی دفعہ 17 کے تحت ملازمین کو اپنے اداروں میں اپنے حقوق کے تحفظ کے لئے انجمن سازی کا بنیادی حق حاصل ہے بلکہ اس دفعہ میں ان کا اجتماعی سودے کارے کا حق بھی تسلیم کیا گیا ہے ۔ لیکن اس کے باوجود ماضی میں مختلف ادوار میں ای او بی آئی کی انتظامیہ اور حکومت کی جانب سے اپنے پس پردہ مقاصد کے تحت ای او بی آئی میں ایمپلائز فیڈریشن آف پاکستان پر پابندی عائد کرنے کی ہر ممکن کوششیں کی گئیں ۔

لیکن الحمدللہ ای او بی آئی ایمپلائیز فیڈریشن آف پاکستان کی طویل قانونی جدوجہد کے نتیجہ میں این آئی آر سی، ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ آف پاکستان نےای او بی آئی میں ٹریڈ یونین کی بحالی کے حق میں فیصلے صادر کئے ۔ ای او بی آئی جیسے فلاحی ادارہ میں ماضی میں بورڈ آف ٹرسٹیز میں بیٹھے طاقتور ارکان اور ادارہ کے چیئرمین اور دیگر کلیدی مناصب پر فائز بدعنوان عناصر اور کالی بھیڑوں کی جانب سے 400 غیر قانونی بھرتیوں کے خاتمہ اور نام نہاد سرمایہ کاری کے نام پر 40 ارب روپے کے میگا لینڈ اسکینڈل کو طشت از بام کرنے اور اس پر سپریم کورٹ آف پاکستان میں ازخود نوٹس اور محنت کشوں کی فلاح و بہبود کے پنشن فنڈ کو ان بد دیانت عناصر کی دستبرد سے بچانے میں ای او بی آئی ایمپلائز فیڈریشن آف پاکستان کا کلیدی کردار رہا ہے ۔

حال ہی میں نیشنل انڈسٹریل کمیشن (این آئی آر سی) اسلام آباد نے 26 جنوری 2023 کو ای او بی آئی میں سی بی اے کے تعین کے لئے ایک ملک گیر ریفرنڈم کا انعقاد کیا تھا جس میں الحمدللہ ای او بی آئی ایمپلائیز فیڈریشن آف پاکستان نے واضح طور پر کامیابی حاصل کی تھی اور بعد ازاں این آئی آر سی نے ای او بی آئی ایمپلائیز فیڈریشن آف پاکستان کو سی بی اے سرٹیفیکیٹ بھی جاری کردیا تھا ۔ امید ہے کہ انتظامیہ جلد ہی ای او بی آئی کے ایمپلائیز فیڈریشن آف پاکستان کے ساتھ چارٹر آف ڈیمانڈ پر گفت و شنید کا آغاز کرے گی ۔

Leave a Reply